خیال رہے کہ ملک کے متخلف شہروں میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ نئے مقامات سے متنازع قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے کی خبریں موصول ہو رہی ہے۔
سی اے اے کے خلاف نینی تال میں بھی احتجاجی دھرنا ان دھرنوں کی خاص بات یہ ہے کہ ان کی قیادت عموماً سبھی جگہوں پر خواتین ہی کر رہی ہے۔ اس ضمن میں اتراکھنڈ میں بھی گذشتہ جعمے سے ہی خواتین نے احتجاجی دھرنے پر ہیں۔
اتراکھنڈ کے دہرادون، ہریدوار، ادھم سنگر، اور نینی تال کے علاقے سے تعلق رکھنے والی مسلم خواتین بھی دھرنے پر ہیں۔ دھرنے پر بیٹھی خواتین کا مطالبہ ہے کہ حکومت متنازع شہریت ترمیمی قانون کو واپس لے۔
خواتین کا کہنا ہے کہ کسی کو شہریت دنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں بلکہ وہ لوگ آئین کی تحفظ کے لیے دھرنے پر ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی آئین میں مذہب کی بنیاد پر کسی کو کوئی فوقیت نہیں تو پھر مذہب کی بیناد پر شہریت دینا آئین کے خلاف ہے، اس لیے وہ سبھی دھرنے پر ہیں'۔
نینیتال کے ہلدوانی میں ہزاروں کی تعداد میں جمع خواتین مرکزی حکومت سے متنازع شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔