نئی دہلی/مظفر نگر:متحدہ کسان مورچہ (SKM) نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ 15 ریاستوں کے ہزاروں کسانوں نے اترپردیش کے مظفر نگر ضلع میں پہنچنا شروع کیا ہے جو آج ہونے والی کسان مہا پنچایت میں حصہ لیں گے۔ پولیس نے بتایا کہ کسان مہا پنچایت کی نگرانی ڈرون کیمرے سے کی جائے گی۔
مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کی قیادت کرنے والی ایس کے ایم نے کہا کہ مہا پنچایت ثابت کرے گی کہ اس تحریک کو تمام ذاتوں، مذاہب، ریاستوں، طبقات، چھوٹے تاجروں اور سماج کے تمام طبقات کی حمایت حاصل ہے۔
ایس کے ایم نے ایک بیان میں کہا کہ 5 ستمبر کی مہا پنچایت ہو گی۔ مودی حکومت کو کسانوں، کھیت مزدوروں اور زرعی تحریک کے حامیوں کی طاقت کا احساس دلایا جائے گا۔ مظفر نگر مہا پنچایت گزشتہ نو ماہ میں اب تک کی سب سے بڑی ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کاشتکاروں کے لیے کھانے کے لئے 500 لنگر خدمات شروع کی گئی ہیں۔ جن میں سیکڑوں ٹریکٹر ٹرالیوں پر چلنے والے موبائل لنگر کا نظم بھی شامل ہے۔ مہا پنچایت میں حصہ لینے والے کسانوں کے لیے 100 میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔
پنجاب میں کل 32 کسان یونینوں نے ریاستی حکومت کو مظاہرین کے خلاف مقدمات واپس لینے کے لیے 8 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ایس کے ایم نے کہا کہ اگر مقدمات واپس نہیں لیے گئے تو کسان 8 ستمبر کو بڑے احتجاج کے لیے منصوبہ تیار کریں گے۔
ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے کہا کہ شراب کی تمام دکانیں ہفتہ کی شام 6 بجے سے 5 ستمبر کو مہا پنچایت کے اختتام تک بند رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم سکیورٹی کے نقطہ نظر سے اٹھایا گیا ہے۔