کورونا وبا کے ابتدائی دور میں پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، تمام طرح کی سرگرمیاں خواہ وہ معاشی ہو سیاسی ہوں سماجی ہوں یا پھر تعلیمی ہوں پوری ٹھپ رہیں۔ اس دوران خاص طورپر چھوٹے کاروباریوں کے ساتھ ساتھ ملک کے کاشتکاروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کورونا وبا کے سبب کسان معاشی بحران سے دوچار اس تعلق سے ضلع مطفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں کہاکہ' کورونا وبا کے سبب ملک کے کسانوں کی معاشی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔ملک کا کسان کووڈ-19 کے سبب کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے جس معاشی بحران سے دوچار ہوا اب تک اس کی بھرپائی نہیں ہو سکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ' وہیں دوسری جانب شوگر مل مالکان کا منمانی طریقے سے گنے کی واجبات کی ادائیگی بھی ایک بڑی پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ شوگر میل پر کسانوں کے گنّے کا بقایا 14 ہزار کروڑ ہے جو کی ابھی بھی ٹھنڈے بستے میں پڑا ہے۔جس کے ملنے کا اب تک کوئی گمان بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
لیکن وزیرِ اعظم نریندر مودی کہتے ہے کی ڈیجیٹل بھارت بنے۔اور دوسری جانب ہمارے گنّے کی قیمت کی ادائیگی کی پرچیاں سالوں میلوں میں پڑی رہتی ہیں، لیکن ان کی ادائیگی نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے کسان کافی پریشان ہیں۔ دوسری طرف کسان کورونا وبا کی وجہ سے فاقہ کشی پر مجبور ہیں، کسان اپنے بچّوں کے اسکولوں کی فیس تک نہیں دے پا رہے ہیں۔