معاملہ مظفر نگر کے ریلوے روڈ کا ہے۔ دراصل کسان محکمہ آلودگی کی جانب سے پرالی جلانے پر عائد کیے گئے جرمانے سے ناراض تھے۔ یہاں کسانوں نے نہ صرف محکمہ آلودگی کے خلاف نعرے بازی کی بلکہ دفتر کو مقفل کردیا۔
مہکمہ آلودگی کے دفتر کو لاک کیا کاشت کاروں نے بھارتیہ کسان یونین کے ضلعی صدر دھیرج لٹیان کی سربراہی میں محکمہ آلودگی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس مظاہرے کے دوران محکمہ آلودگی کے افسران دفتر سے نکل کر اس کے سامنے بیٹھ گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ بھارتیہ کسان یونین محکمہ آلودگی کی جانب عائد کیے گئے ٹیکس سے دو چار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک طرفہ کاروائی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ آلودگی دوسرے ذرائع سے بھی ہو رہی ہے کیا اس کے ذمہ دار بھی غریب کسان ہیں؟
کسانوں کا کہنا ہے کہ عہدیدار غریب کسانوں کو دبا رہے ہیں۔ آلودگی کے افسران ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہے ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر آج ہم نے آلودگی افسر کے دفتر کو لاک کر دیا ہے۔
ادھیکش دھیرج لٹریان نے بتایا کہ اعلی عہدیدار غریب کسانوں کے خلاف کاروباری اداروں کے علاوہ ایکشن لے رہے ہیں، جس کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم بھی آلودگی کو کم کرنا چاہتے ہیں لیکن کسانوں پر عائد جرمانہ غلط ہے اسے واپس لینا ہوگا نہیں تو احتجاج جاری رہیگا۔