موسم باراں کی آمد کے ساتھ مسائل میں اضافہ ہونا ہر سال کا معمول ہے کیونکہ مانسون کی آمد سے قبل انتظامیہ خاطر خواہ انتظامات کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوتی ہے۔ گزشتہ چند روز میں ہونے والی موسلادھار بارش اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ شہر کے متعدد مقامات تالاب میں تبدیل ہوگئے، گٹروں کے گندے پانی نے سڑکوں کی خستہ حالی کو تو چھپا لیا لیکن راہ گیروں کیلئے نئے مسائل ضرور پیدا کردیئے۔
یہاں کی عوام بنیادی سہولیات سے اب تک محروم نظر آرہی ہے۔ اس کے بعد بھی عوام صبر وشکر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک طبقہ ان کے صبر کا حد سے زیادہ غلط فائدہ اُٹھا رہا ہے اور آخری حد تک عوام کا استحصال کیا جارہا ہے۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ عیدالاضحیٰ قریب ہے، گلی محلوں اور چوک چوراہوں پر چارا، گندگی اور جانوروں کے فضلات کا ڈھیر لگ جاتا ہے ایسے میں گٹر اور نالے بھی بلاک ہوجاتے ہیں۔ مضافاتی علاقے میں گھروں میں پانی داخل ہو جاتا ہے لیکن اس کے باوجود کارپوریشن انتظامیہ قبل از مانسون کے کسی طرح کا کوئی انتظامات کرتی نظر نہیں آرہی ہے۔