اردو

urdu

By

Published : Dec 15, 2021, 9:31 PM IST

ETV Bharat / city

Supreme Court Rejects Maharashtra Govt PIL : مردم شماری 2011 پر مہاراشٹر حکومت کی عرضی سپریم کورٹ میں خارج

مہاراشٹر حکومت کی جانب سے نے مفاد عامہ کے تحت دائر کی گئی عرضی کو عدالت عظمیٰ نے خارج Supreme Court Rejects Maharashtra Govt PIL کرتے ہوئے کہا ’’مردم شماری کے اصل اعدادو شمار کو عام کرنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا، یہ کنفیوژن پیدا کرے گا۔‘‘

Supreme Court of India
Supreme Court of India

سپریم کورٹ Supreme Court of Indiaنے بدھ کو مہاراشٹر حکومت کی اس درخواست کو خارج کر دیا Supreme Court Rejects Maharashtra Govt PILجس میں 2011 کی سماجی، اقتصادی اور ذات پات کی مردم شماری کے اصل اعداد و شمار کو عام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جسٹس اے ایم ایم کھانولکر اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے مرکزی حکومت کے ذریعے مردم شماری کے ان اعداد و شمار کو ناقابل استعمال بتائے جانے پر غور کیا اور کہا کہ ’’اسے عام کرنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔ یہ کنفیوژن پیدا کرے گا۔‘‘

مہاراشٹر حکومت نے عدالت عظمیٰ Supreme Courtمیں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسے بلدیاتی انتخابات Municipal electionsمیں دیگر پسماندہ ذاتوں (او بی سی) کے لیے ریزرویشن نافذ کرنے کے لیے اصل مردم شماری کے اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔

عرضی کو مسترد کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ’’جب کہ مرکزی حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ ان اعداد و شمار میں کئی طرح کی خامیاں ہیں۔ اس وجہ سے وہ مفید نہیں ہیں۔ ایسے میں ان اعداد و شمار کو عام کرنے کا حکم صرف اس لیے نہیں دیا جا سکتا کہ او بی سی کے لیے ریزرویشن بلدیاتی انتخابات میں نافذ کیا جانا ہے۔‘‘

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا Solicitor General Tushar Mehtaکی دلیل پر بھی غور کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 2011 کی سماجی، اقتصادی اور ذات پات کی مردم شماری ایکٹ 1948 کے تحت نہیں کرائی گئی تھی۔ اس وقت متعلقہ وزارت کی انتظامی ہدایات کی بنیاد پر مردم شماری کرائی گئی تھی جس کا مقصد متعلقہ خاندانوں کو ہدفی فائدہ پہنچانا تھا۔

مزید پڑھیں:'مہاراشٹر میں مردم شماری ہوگی'

سپریم کورٹ نے مقامی اداروں میں ریزرویشن کو نافذ کرنے کے مقصد سے ذات پات کے اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے کمیشن کی تشکیل سے متعلق معلومات کا نوٹس لیا۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت ریزرویشن کو نافذ کرنے کے لیے قانون میں دستیاب دیگر تدارکاتی اقدامات کرنے کے لیے آزاد ہے۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر حکومت نے مفاد عامہ کی ایک عرضی دائر کرکے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی تھی کہ وہ مرکزی حکومت کو مردم شماری کے اصل اعدادو شمار جاری کرنے کا حکم دے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details