اردو

urdu

ETV Bharat / city

'سامنا' اخبار میں شائع مضمون کے سبب سیاسی چہ مہ گوئیاں زوروں پر - سیاست بالآخر اقتدار کے لئے ہوتی ہے

شیوسینا کے رہنما سنجے راؤت نے پارٹی کے ترجمان اخبار 'سامنا' میں کانگریس پارٹی پر جو طنز کیا۔ اس کے بعد پھر ایک بار سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔

سنجے راوت
سنجے راوت

By

Published : Jun 17, 2020, 10:52 PM IST

'سامنا' میں جو مضمون شائع ہوا ہے، اس میں لکھا گیا ہے کہ 'چاہے وہ کانگریس ہو یا این سی پی یہ سیاسی دانشمند لوگوں کی پارٹیاں ہیں۔ یہ تجربہ ہے کہ کب اور کتنا بولیں، کب اپنے آپ کو تبدیل کریں گے انہیں اس بات کا بہت اچھا تجربہ ہے'۔

'سامنا' اخبار میں شائع مضمون کے سبب سیاسی چہ مہ گوئیاں زوروں پر

'سامنا' نے کانگریس کا موازنہ ایک پرانی کھاٹ سے کیا جو ہمیشہ 'کرکر' کی آواز کرتی ہے، انہو ں نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی کار کردگی کو سراہا ہے اور کہا کہ وہ اقتدار کے لالچی نہیں ہیں۔

سیاست بالآخر اقتدار کے لیے ہوتی ہے اور اقتدار سب کو عزیز ہے لیکن ادھو ٹھاکرے اقتدار کے لئے کچھ بھی کریں، وہ ایسے رہنما نہیں ہیں۔ ہر ایک کے گلے میں وزارتی عہدوں کا ہار ہے۔ یہ فراموش بھی نہیں کیا جاسکتا کہ شیوسینا نے کتنی قربانی دی ہے جو قابل قدر ہے۔

کانگریس رہنما بالاصاحب تھورات نے کہا کہ 'سامنا' میں جو لکھا گیا ہے یہ ادھوری معلومات پر مبنی ہے۔ انہیں لکھنا تھا تو پوری معلومات حاصل کرنے کے بعد اسے شائع کرتے۔ وہیں سنجے نروپم نے کہا کہ اس بارے میں کانگریس کو سخت ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے شیوسینا کو ہاتھوں میں کٹورہ لے کر بی جے پی کی دہلیز پر کھڑے رہنے والا بتایا لیکن آج کانگریس پارٹی کی شیوسینا کے سامنے ویسی ہی حالت ہے جیسے کبھی شیوسینا کی بی جے پی کے سامنے تھی۔

وہیں بی جے پی رہنما رام کدم نے کہا کہ 'کانگریس اور شیوسینا کو کھاٹ کی فکر ہے جبکہ موجودہ حالات میں کھاٹ کی بہت اہم ضرورت ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'کورونا وبا کے سبب ایسے حالات میں سیاسی تلخیوں والی باتوں سے زیادہ موجودہ حالات پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے۔'

مہا وکاس آگھاڑی حکومت کا معاملہ کچھ دنوں تک ٹھیک رہا لیکن مسلم ریزرویشن اور کئی اہم فیصلوں اور معاملوں میں تینوں پارٹیوں کے بیچ تضاد اور تلخیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ کبھی ہم دم بی جے پی کے ساتھ رہنے والی شیوسینا کے موجوده رویہ سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ شیوسینا اب کانگریس اور این سی پی کو نظر انداز کر رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details