شیوسینا نے کہا کہ مذکورہ سپریم کورٹ نے خود ہی اس بات کی "تصدیق" کی ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت ملک بھر میں کورونا کے حالات سے نمٹنے میں ناکام ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نظام صحت بری طرح متاثر ہوگیا ہے اور میڈیکل آکسیجن، بیڈ، ٹیکوں کی قلت تشویش کا معاملہ ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا گیا کہ "عدالت عظمیٰ کی جانب سے کئے گئے تبصرے پر بی جے پی رہنما کس سے معافی کا مطالبہ کریں گے؟۔مہاراشٹر میں کووڈ اسپتال کے اندر آگ لگنے کا واقعہ پیش آنے پر بی جے پی نے ریاستی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ ملک بھر کے شمشان لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔''
مذکورہ پارٹی نے اپنے ترجمان اخبار کے ذریعہ سپریم کورٹ کو بھی مغربی بنگال انتخابات اور اتراکھنڈ میں کنبھ میلہ پر خاموش تماشائی بنے رہنے کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "جو کچھ بھی ہو ملک جو اس بحران کا سامنا کر رہا ہے اس کی وجہ سے سپریم کورٹ کا خامو ش تماشائی بنے رہنا ہے۔ اقتدار کی مغربی بنگال میں لڑائی مذکورہ ہریدوار کا کمبھ میلا اور اس بحران کے پس پردہ ایک خاموش تماشائی کا رول ہے"۔