مرکزی حکومت کی جانب سے اچانک پیاز کی برآمدات پر پابندی لگائے جانے کی وجہ سے کسانوں میں جہاں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں کسانوں کے رہنما سمجھے جانے والے سینیئر سیاسی رہنما اور این سی پی کے قائد شردپوار نے منگل کو مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی، جس میں شرد پوار نے مرکزی حکومت کی جانب سے لگائے گئے پیاز کی برآمدات پر اچانک پابندی کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں پیاز کی قیمت پر اچانک پابندی سے تاجروں کو نہ صرف نقصان ہوگا بلکہ یہ فیصلہ بین الاقوامی مارکیٹ کو بھی متاثر کرے گا، مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کے بعد شرد پوار نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پیوش گوئل نے اس پابندی پر از سر نو غور کرنے کو کہا ہے۔
ذرائع کے مطابق شردپوار نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ پیاز کی برآمد پر پابندی کے فیصلے سے مہاراشٹر کے کسانوں میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے، بھارت ایک طویل عرصے سے دنیا بھر کے ممالک کو پیاز کی سپلائی کرتا آرہا ہے، لیکن اچانک پابندی کی وجہ سے نہ صرف بھارت کی شبیہہ خراب ہوسکتی ہے بلکہ بھروسے مند برآمد کرنے والے تاجروں کے ساکھ کو بھی زبردست نقصان پہنچ سکتا ہے۔