اردو

urdu

ETV Bharat / city

'ڈیٹینشن سینٹر رد کرنا ادھو ٹھاکرے کا اہم ترین فیصلہ اور قابل ستائش' - عزت مآب وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے

22 دسمبر 2019 کو سابق اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اور عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان نے اپنے پریس ریلیز میں سب سے پہلے یہ بات بتائی تھی کہ مرکزی حکومت نے مہاراشٹر حکومت کو ڈیٹینشن سینٹر بنانے کیلئے جنوری 2019 میں حکم نامہ جاری کیا اور فڑنویس سرکار نے جولائی 2019 میں نئی ممبئی میں ڈیٹینشن سینٹر بنانے کیلئے جگہ مختص کی۔

ڈیٹینشن سینٹر رد کرنا ادھو ٹھاکرے کا اہم ترین فیصلہ اور قابل ستائش
ڈیٹینشن سینٹر رد کرنا ادھو ٹھاکرے کا اہم ترین فیصلہ اور قابل ستائش

By

Published : Dec 25, 2019, 10:00 PM IST

نئی ممبئی میں جو ڈیٹینشن سینٹر کیلئے فڈنویس حکومت نے جگہ مختص کی تھی اور اس کی خبر انہیں لگی تو اسی کے بعد سےعوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان کے اندر بے چینی شروع ہو گئی اور انہوں نے فوری طور پر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے اپیل کی تھی کہ مختص کی گئی جگہ کا حکم نامہ رد کیا جائے اور کوئی ڈیٹینشن سینٹر نہ بنایا جائے۔

یہ خبر آگ کی طرح پورے مہاراشٹر میں پھیل گئی اور کل عزت مآب وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے نئی ممبئی میں بننے والے ڈیٹینشن سینٹر کی تجویز کو مسترد کر دیا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر سرکار آنے والے وقت میں کبھی بھی این آر سی کو عمل میں نہیں لائے گی اور مسلمانوں کا تحفظ کیا جائے گا۔

حکومت کے اس فیصلے کو سنتے ہی کئی دانشوروں نے شمشیر خان پٹھان کو فون کر کے مبارکباد پیش کی کہ انہیں کی پہل کی وجہ سے نئی ممبئی میں ڈیٹینشن سینٹر نہیں بننے جا رہا ہے اور مسلمانوں میں جو ایک خوف کا ماحول تھا وہ مکمل طور سے ختم ہو گیا۔

شمشیر خان پٹھان نے کانگریس اور این سی پی کے لیڈران سے اپیل کی ہے کہ وہ ادھو ٹھاکرے جیسے قابل وزیر اعلی کو آزاد طریقے سے کام کرنے دیں کیونکہ وہ سیکولر طریقے سے حکومت چلا رہے ہیں اور اچھے اچھے فیصلے کر رہے ہیں، جس سے مہاراشٹر کی عوام کافی خوش ہے۔کانگریس کو عادت ہے کہ جب بھی وہ کسی حکومت میں پارٹنر بنتی ہے تو ان حکومتوں کے وزرائے اعلی کو اندرونی تکلیف دیتی ہے جیسا انہوں نے کرناٹک میں کیا تھا۔

بی جے پی آج بھی ادھو ٹھاکرے کو گلے لگانے کو تیار ہے اور ایسی صورت میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے اور ان کے تحفظ کیلئے کانگریس اور این سی پی نے ادھو ٹھاکرے کو حکومت چلانے میں مدد کرنی چاہیے اور ان کے سامنے کوئی بھی مشکلات کھڑی نہیں کرنی چاہیے۔ ورنہ آنے والے وقت میں شیوسینا پھر سے بی جے پی سے مل سکتی ہے جو مسلمانوں کیلئے باعث تشویش ہوگا۔ شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ اس طرح کے حراستی مراکز ہٹلر اور دیگر آمریتوں کی یادگاریں ہیں کسی مہذب ملک اور معاشرے میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

حراستی مراکز کا قیام ایک غیر انسانی فعل ہے۔ عادی پیش آور اور سزایافتہ مجرموں کو بھی اس طرح کے مراکز میں رکھنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی مہاراشٹر کے اس اقدام سے مہاراشٹر کے مسلمانوں میں زبردست اطمینان اور خود اعتمادی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے ملک کے دیگر ریاستی وزرائے اعلی کو تلقین کی کہ وہ ادھو ٹھاکرے کی تقلید کریں اور ناجائز ظالمانہ اقدام سے گریز کریں۔

شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ ریاستی حکومتیں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آتی ہیں ان پر مرکز کے ہر حکم کی پابندی لازم نہیں ہے۔ ریاستیں اپنی ثواب دید کے مطابق اعلی جمہوری اقدار کو سامنے رکھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details