انہوں نے بتایا کہ' سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بایوٹیک کو ایک خط بھیجا گیا ہے لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ وزیر صحت راجیش ٹوپے نےریاست میں کورونا سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ' حکومت پوری طرح سے کورونا پر قابو پانے کی کوشش کررہی ہے۔صوبہ میں یکم مئی سے 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین دینے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
ریاست میں 7 ہزار کروڑ ویکسین کی ضرورت ہوگی۔ریاست کے تمام افراد کو مفت ویکسین دی جائے یا پھر سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو ہی مفت ویکسین دی جائے اس تعلق سے کابینہ کو ایک رپورٹ بھیجی گئی ہے۔
کابینی میٹنگ کے بعد ہی وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اس تعلق سے حتمی فیصلہ لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ' ریاستی حکومت کی جانب سے سیرم انسٹی ٹیوٹ اور بائیو ٹیک کمپنی کو ایک خط لکھا گیا تھا مگر اب تک ان کی جانب سے کوئی جواب ہمیں موصول نہیں ہوا ہے۔اس لئے یکم مئی سے ویکسین کس طرح لگائی جائے گی یہ ایک بہت بڑا سوال ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 5 لاکھ 36 ہزار ویکسین دی جا چکی ہے۔اگر ذخیرہ رہا تو ہم ایک دن میں 8 لاکھ کے قریب ویکسین دینے کا کام کر سکتے ہیں۔ ہم نے اب تک ریاست بھر میں ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو کرونا ویکسین دینے میں کامیابی حاصل کی ہے اس لئے ملک میں مہاراشٹر ایسی پہلی ریاست ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں ویکسین دینے کا کام کیا گیا ہے۔
ہم ضلع میں دستیاب آکسیجن اور استعمال کی مقدار کا اعلان کریں گے۔ ہم سولہ سے پندرہ سو ٹن آکسیجن کا استعمال کر رہے ہیں۔ آکسیجن کے استعمال کے بارے میں ایس او پی آج تمام اضلاع کے تمام سرکاری اور نجی ڈاکٹروں کو دی جائے گی۔ ہر اسپتال میں آکسیجن نرسری قائم کی جائیں گی اور آکسیجن کا متبادل ذخیرہ رکھا جائے گا، جس کے لئے تمام اسپتالوں کا آکسیجن آڈٹ کیا جائے گا۔
راجیش ٹوپے نے مزید کہا کہ' اگر ضرورت سے زیادہ آکسیجن استعمال کی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔ 'جے ایس ڈبلیو نے 100 بستروں پر آکسیجن بستر کا طریقہ شروع کیا۔ آکسیجن کے لئے عالمی ٹینڈر نکالا گیا ہے۔ آکسیجن معاہدے میں 132 پی ایس اے پلانٹ ہوگا جس میں 27 آکسیجن ٹینک، 25 ہزارلیٹر آکسیجن اور 10 لاکھ ریمیڈی سیور ہے۔ عالمی سطح پر ٹینڈر جاری کیا گیا ہے اور 3 دن میں خریداری مکمل کرلی جائے گی۔'