مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں نائب وزیراعلیٰ و وزیر مالیات اجیت دادا پوار نے آج کورونا وبا کے دوران ریاست کا اقتصادی بجٹ 2021/22 کے لیے 1022 کروڑ کے خسارےکابجٹ پیش کیا۔
اس بجٹ کے دوران نقدی کی کمی کے باوجود حکومت نے ہر حصے کو کچھ نہ کچھ دینےکی کوشش کی ہے اس بجٹ میں کسانوں کو راحت دیتے ہوئے پوار نے کہا ہے کہ جن کسانوں نے تین لاکھ روپے تک قرض لیا ہے انہیں کسی بھی طرح کا کوئی سود ادا نہیں کرنا پڑے گا سود پوری طرح سے حکومت برداشت کرے گی۔
بجٹ میں پاورلوم صنعت پر کوئی رعایت نہیں ملی جس کی وجہ سے بھیونڈی، مالیگاوں، اچل کرنجی، دھولیہ و دیگر مقامات کے بنکروں میں مایوسی دیکھنے کو ملی۔
وزیر مالیات نے صوبے میں تین نئی زرعی یونیورسٹیز کھولنے کا بھی اعلان کرتے ہوئے ان یونیورسٹیز کے لیے 200 کروڑ کا بجٹ جاری کیا ہے۔
ہر ضلع میں وبائی بیماریوں کے لیے ہسپتال بنائے جائیں گے، تاہم آئندہ پانچ برسوں میں ان منصوبے پو پانچ ہزارکروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے تاہم ریاست میں ہارٹ کے آٹھ نئے ہسپتال بھی کھولے جائیں گے۔
مہاراشٹر سرکار کا بجٹ پیش حکومت نے کہا ہے کہ عثمان آباد، سندھودرگ، امراوتی اور پربھنی میں میڈیکل کالج کھولے جائیں گے۔
اجیت پوار نے کہا کہ صحت کی خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لیے ریاست میں ایم بی ای ایس اور ایم ڈی کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
ایم بی بی ایس کے لیے 1990 نشتوں اور ایم ڈی اور ایم ایس کے لیے ایک ہزار نشتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
سرکار نے اسکول کی تعلیم اور کھیلوں کے لیے 2300 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے اور عام شہریوں کو مکانات کی فراہمی کے لیے 852 کروڑ روپے خرچ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کو 10025 کروڑ دینے کی بات کہی ہے، اس کے ساتھ ہی طلبا کو بھی ایس ٹی بسز میں مفت سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔
میرج کے حضرت خواجہ شاہ میر ا کی درگاہ کی مرمت، خاتون کی گھر خریدی پر اسٹیمپ ڈیوٹی میں ایک فیصد چھوٹ، طالبات کے لیے گھر سے سکول تک مفت ایس ٹی بس سروس، شراب پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھی، پٹرول، ڈیزل اوررسوئی گیس میں اضافہ نہیں۔
شیوسینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے کے سمارک کے 300 کروڑ روپے، پلاننگ بھون کے لیے200 کروڑ روپے، او بی سی طبقات کے لیے 3210 کروڑ روپے، قبائلیوں کی ترقی کے لیے 9700 کروڑ روپے، آثار قدیمہ کے منادر کے لیے101 کروڑ، خواتین و اطفال کے مقدمات سماعت کرنے والی عدالت کے لیے 103 کروڑ روپے، دہیسرہ، پوئیسر اور اوشیوارہ ندیوں کے لیے دیڑھ ہزار کروڑ روپے، باندرہ کرلا کامپلیکس میں برقی سائیکل پروجیکٹ، ویسٹرن اور ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر علاحدہ سڑک، دیہی علاقوں میں نئے اسپتال، ٹراما کیئر سینٹر، پرائمری ہیلتھ سینٹر اور دیگر بنانے کا اعلان، امراض قلب کے علاج کے لیے آٹھ نئے ہسپتال150 ہسپتالز میں کینسر کا ابتدائی علاج اور تشخیصی مراکز قائم کرنا، مراٹھواڑہ میں نئے میڈیکل کالج، ایم بی بی ایس کے لیے1990 سیٹز، ایم ڈی اور ایمس کے لیے ایک ہزار سیٹز بڑھانا ہے۔
مہاراشٹر کے اضلاع میں ابتدائی طبی مراکز کھولے جائیں گے بنیادی صحت خدمات کو میٹرو پولٹین، بلدیات، سٹی کونسلز اور نگر پنچایتوں میں بڑھایا جائے گا۔
ریاست میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ریاستی حکومت 7500 کروڑ روپے خرچ کرے گی جس کے تحت نئے میڈیکل کالج بھی بنائے جائیں گے۔
ریاست میں اقلیتی معاشرے کی ترقی کی لیے 589 کروڑ روپے، جائیداد کی اسٹمپ ڈیوٹی رجسٹریشن میں خواتین کو ایک فیصد چھوٹ، اے پی ایم سی کو مزید بہتر بنانے کے لیے حکومت نے دو ہزار کروڑ روپیے فراہمی کی ہے۔
ریاستی حکومت مہاوترن کو شمسی توانائی سے جوڑنے کے لیے 1500 کروڑ روپے کی مالی مدد فراہم کرے گی جو آئے گا وہ بکےگا اس سکیم کے لیے حکومت نے 21 سو کروڑ کی فراہمی کی ہے۔
حکومت نے خواتین کی ترقی کے لیے 2237 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ مرکزی حکومت کے بجٹ سے 1398 کروڑ زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ گھریلو سیکٹر میں کام کرنے والی خواتین کے لیے سنت جیجابائی سوشل سیکوریٹی سکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔