سری کرشنا کمیشن رپورٹ کے مقدمہ میں سپریم کورٹ میں سماعت التواء کا شکار ہو گئی ہے۔ اس درمیان ایک عرضی گزار ڈاکٹر عظیم الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوموں کو انصاف دلانے کے لیے اس عدالتی کوشش کو آگے بڑھایا جائے۔
ممبئی فسادات کے متاثرین کو انصاف دینے کا مطالبہ
ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے سپریم کورٹ میں کارروائی تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ
عرضی گزار کے مطابق فی الحال اس معاملہ میں کسی کو کوئی دلچسپی نہیں ہے اور مظلوم انصاف کو ترس گئے ہیں۔ متاثرین عدالت کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں۔
دراصل مہاراشٹر حکومت نے فسادات کی تحقیقات کے لیے سری کرشنا کمیشن تشکیل کی تھی لیکن آج دو دہائی گزر جانے کے باوجود کمیشن کی رپورٹ کو نافذ نہیں کیا گیا ہے اور متاثرین آج بھی انصاف سے محروم ہیں۔ سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔