کشمیر کے خطہ لداخ، کارگل اور لیہہ ضلع سے تعلق رکھنے والے تقریبا 800 سے زائد شیعہ برادری کا ایک گروپ ایران کے مذہبی مقامات کی زیارت کیلئے گزشتہ ایک ماہ سے ایران میں موجود ہے۔
اس گروپ کے رہنما محمد حسن نے بتایا کہ 28 فروری کو تمام زائرین کو تہران سے دہلی کی فلائٹ ملنا طے تھی لیکن اچانک ہی یہ اعلان ہوا کہ بھارت جانے والی تمام فضائی خدمات کو معطل کیا جا رہا ہے۔
اس اعلان کے بعد وہاں موجود افراد کے دوران افرا تفری مچ گئی، محمد حسن نے بتایا کہ ایران میں موجود بھارتی سفارت خانہ کو یہ شک تھا کہ کہیں زائرین کرونا وائرس میں مبتلا نہ ہوں، اس کے سبب تمام زائرین کا بھارتی قونصل خانہ کی جانب سے میڈیکل چیک اپ کرایا گیا جس میں سے چند افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی بقیہ سبھی لوگوں کی رپورٹ منفی آئی یعنی کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر نہیں تھے۔ جن زائرین کو کرونا وائرس میں مبتلا پایا گیا انہیں ہوٹلوں کے کمروں میں علیحدہ رکھا گیا۔
بھارتی قونصل جنرل نے مبینہ طور پر کرونا وائرس سے متاثرہ افراد سمیت دیگر زائرین کے کھانے پینے کا بھی انتظام کیا لیکن ایک دن بعد قونصل خانہ کے افراد نے ہاتھ اٹھا لیا اس کے بعد سے آج تک ان زائرین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور نہ ہی انہیں یہ پتہ ہے کہ کب ان کی واپسی عمل میں آئے گی۔