ماو نواز باغیوں نے پولیس کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے اڑا دیا۔ اس حملے میں 15 جوان ہلاک جبکہ 10 زخمی ہو گئے ہیں۔
مہاراشٹر کے نکسل متاثرہ اضلاع گڑھ چرولی میں مانوازوں نے پولیس کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب پولیس کی ٹیم اس جگہ سے گزررہی تھی۔ جہاں صبح میں ہی نکسلیوں نے تقریباً 25 سے 30 گاڑیوں کو آگ کے حوالے کردیا تھا۔
نکسلی حملے میں 15 جوان ہلاک بتایا جارہا ہے کہ جس پولیس کی گاڑی پر نکسلیوں نے حملہ کیا ہے اس میں 16 سکیورٹی اہلکار موجود تھے۔ حالاکہ اس بلاسٹ کے بعد پولیس اور نکسلیوں کے درمیان مڈبھیڑ جاری ہے ۔
مہاراشٹر کے وزیر سدھیر منگانتویر نے کہا کہ ہمیں لگ رہا ہے کہ اس حملے میں 15 پولیس جوان اور ایک ڈرائیور نے اپنی جان گنوادی ہے۔
پی ایم مودی نے ٹوئٹ کرکے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا۔ 'مہاراشٹرکے گڑھ چرولی میں ہمارے سکیورٹی اہلکاروں پر ہوئے حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ میں سبھی بہادر سکیورٹی اہلکاروں کو سلام کرتا ہوں۔ ان کی قربانی کو کبھی بھلایا نہیں جاسکے گا، میرے خیال اور اتحاد متاثرہ کنبوں کے ساتھ ہیں ایسی تشدد کرنے والے مجرمین کو بخشا نہیں جائے گا۔'
اس سے پہلے لوک سبھا الیکشن کے لیے ہونے والے پہلے مرحلہ کی پولنگ سے ایک دن قبل مہاراشٹر کے گڑھ چرولی میں سی آر پی ایف کی پٹرولنگ ٹیم پر نکسلیوں نے حملہ کیا تھا۔ نکسلیوں کے ذریعہ سی آر پی ایف کی پٹرولنگ ٹیم پر کیے گئے آئی ای ڈی بلاسٹ کی زد میں کئی جوان آئے تھے۔
اس سے پہلے مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع میں نکسلیوں نے سڑک تعمیر کمپنی کے 25 گاڑیوں کو نذر آتش کردیے۔ آج صبح گڑھ چرولی کے ڈپٹی ضلع کرکھیڑا میں نکسلیوں نے پرائیویٹ ٹھیکیداروں کے کم سے کم تین درجن گاڑیوں میں آگ لگادی۔ یہ حادثہ صبح اس وقت پیش آیا جب ریاست کا یوم تاسیس(مہاراشٹر دیوس) منانے کی تیاری کی جارہی تھی۔
ادھر نکسلی گزشتہ سال 22 اپریل کے دن سکیورٹی اہلکاروں کے ذریعہ مارے گئے اپنے 40 ساتھیوں کی موت کی پہلی برسی منانے کے لیے ایک ہفتہ سے چل رہے احتجاجی مظاہرے کے آخری مرحلے میں تھے۔
جن گاڑیوں کو نکسلیوں نے اپنا نشانہ بنایا۔ ان میں زیادہ تر امر انفراسٹکچر لمٹیڈ کے تھے، جو دادا پور گاؤں کے پاس این ایچ 136 کے پرادہ یرکاڈ سیکٹر کے لیے تعمیری کاموں میں لگی تھی۔
جائے حادثہ سے بھاگنے سے پہلے نکسلیوں نے گزشتہ سال اپنے ساتھیوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے پوسٹر اوربینر بھی لگائے۔ نکسلیوں نے جانے سے پہلے دو جے سی بی ،گیارہ ٹپر، ڈیزل اور پٹرول ٹینکرس، رولرس ، جنریٹر وین اور دو مقامی دفاتر کو بھی آگ کے حوالے کردیا۔