اردو

urdu

ممبئی: معاشرے کی اصلاح کے لیے بھی مساجد کا استعمال ضروری: مفتی اشفاق قاضی

By

Published : Aug 17, 2021, 9:14 PM IST

Updated : Aug 17, 2021, 9:20 PM IST

ازدواجی مسائل، ملازمت کی تلاش، گھریلو مسائل اور تعلیمی مسائل کے علاوہ منشیات کی لت کے شکار نوجوانوں کو کیسے باہر نکالا جائے اس کے لیے مساجد کو پہل کرنی چاہئے۔ مساجد صرف عبادت کے لیے ہی مختص نہیں ہونی چاہئے، بلکہ اسے سماجی و فلاحی کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مساجد کو معاشرے کی اصلاح کےلیے بھی استعمال کیا جانا چاہئے: مفتی اشفاق قاضی
مساجد کو معاشرے کی اصلاح کےلیے بھی استعمال کیا جانا چاہئے: مفتی اشفاق قاضی

مہاراشٹر میں ممبئی کی جامع مسجد میں قائم دارالافتاء کے سربراہ مفتی اشفاق قاضی نے بتایا کہ مساجد کو سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں کو دور کرنے کے لیے پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہ کو فلاحی و رفاحی کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جانا چاہئے۔

مساجد کو معاشرے کی اصلاح کےلیے بھی استعمال کیا جانا چاہئے: مفتی اشفاق قاضی

جامع مسجد ممبئی میں دارالافتاء قائم ہے جہاں مسلمانوں کے گھریلو مسائل شریعت کی روشنی میں مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ حل کیے جاتے ہیں۔ اب جامع مسجد کے دارالافتاء نے اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر مسلم نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانے کے لیے کمیونٹی سینٹر قائم کیا ہے جس کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا۔

مسجد انتظامیہ نے معاشرے کے مسائل کو نہ صرف محسوس کیا بلکہ مسائل کو حل کرنے کے لیے عملی اقدامات بھی کئے ہیں۔ انہوں نے عملی اقدامات کے ذریعہ مساجد کی ایک الگ شناخت بنائی ہے۔ اگر اسی طرز پر دوسری مساجد میں بھی معاشرے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مراکز قائم کئے جائیں تو معاشرے کی بہتر انداز میں اصلاح ممکن ہے۔ جو مساجد صرف نماز پڑھنے کے لئے مختص ہیں وہاں معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں تو ملت کے مسائل حل کرنے میں مساجد میل کا پتھر ثابت ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:Mumbai Mosque: مسجد کے حسن اور تزئین کاری پر ڈاکیومںٹری کا اہتمام

واضح رہے کہ 1400 برس قبل جب اسلام کا وجود عمل میں آیا تھا تب مساجد کو عبادت کے علاوہ دیگر فلاحی و مذہبی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، یہاں تک کہ مساجد میں قید خانے بھی ہوا کرتے تھے۔

Last Updated : Aug 17, 2021, 9:20 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details