ممبئی: بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں کیونکہ یہاں فرقہ پرستی عروج پر ہے۔ امریکہ نے بھی اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہجومی تشدد میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی ملک میں نفرت کی سیاست کر رہی ہے اور ہندوؤں اور مسلمانوں میں تفریق پیدا کر کے پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ آج مسلمانوں کی معاشی اقصادی اور تعلیمی حالت دلتوں سے بھی بدتر ہے۔ یہ باتیں آج ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقدہ یوم اقلیت کے موقع پر منعقدہ تقریب میں سماجوادی پارٹی کے سینیئر لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہیں'۔
انہوں نے کہا کہ' بی جے پی ایک خاص طبقے کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنوا رہی ہے اور گائے کے نام پر لوگوں کو مارا پیٹا اور ان کی لنچنگ کی جا رہی ہے۔ جب سے بی جے پی بر سر اقتدار آئی ہے اس وقت سے مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں مندر اور مسجد کے نام پر لوگوں کو مشتعل کیا جا رہا ہے کس میں اقلیتوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اسی میں ہی بی جے پی کو کامیابی نظر آرہی ہے'۔
کشمیر کے حالات انتہائی خراب ہیں۔ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وہاں اب تک امن بحال نہیں ہوسکا ہے بلکہ پورا کشمیر امن کا متلاشی ہے۔ غلط طریقے سے اسمبلی تحلیل کر کے دفعہ 370 کو ہٹایا گیا جو جمہوریت مخالف اور ناقابل قبول ہے، جبکہ کشمیری عوام کو اعتماد میں لے کر 370 کو منسوخ کیا جانا چاہئے تھا لیکن سرکار نے طاقت کے بل پر یہ کام کیا ہے اس لیے کشمیر میں حالات مزید ابتر ہوگئے ہیں۔ امریکہ نے بھی مسلمانوں پر ہونے والے تشدد پر اپنی تشویش کا اظہار اپنی حالیہ رپورٹ میں کیا ہے، جو سرکار کے لیے چشم کشا ہے۔