ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں گذشتہ دنوں'سکس سگما ہسپتال'میں مریضوں سے علاج کے نام پر لاکھوں روپے وصول کیے جارہے تھے، اس سلسلے میں وزیر زراعت داداجی بھسے نے سکس سگما ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ پچھلے 12 دنوں سے زیر علاج کیلاش آہیرے نامی مریض نے انہیں بتایا کہ 'ہسپتال انتظامیہ انہیں علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرتے وقت ایڈوانس میں 80 ہزار روپے لیے اور وہیں دیگر چیزوں کا بل ایڈوانس میں 70 ہزار روپے جمع کرایا۔ جبکہ اس ہسپتال میں مہاتما جیوتی با پھولے اور آروگیہ اسکیم چلائی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ہر برس 40 ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔'
جنتادل سیکولر رہنماؤں کی جانب سے نجی ہسپتالوں پر کارروائی کا مطالبہ
مریض کی شکایت پر داداجی بھسے نے پولیس محکمہ میونسپل کارپوریشن، ہیلتھ آفیسر کو حکم دیا کہ جن 40 ہزار مریضوں کا علاج اس ہسپتال میں کیا گیا ہے ان کی لسٹ طلب کی جائے اور سبھی مریضوں سے رابطہ کرکے علاج کے خرچ کی تفصیل لی جائے۔ وہیں اس معاملے کی جانچ کرکے بدعنوانی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس کے بعد سکس سگما اور سنرائز ہسپتال کو جن محکمہ کی جانب سے منظوری ملی تھی اس کی جانچ کے بعد دونوں ہسپتالوں پر فوجداری مقدمہ درج کیا گیا اور میونسپل ہیلتھ آفیسر کا تبادلہ بھی کردیا گیا۔
اس تعلق سے جنتادل سیکولر کے رہنماؤں نے میونسپل کارپوریشن کمشنر بھالچندر گوساوی سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ 'کارپوریشن مالیگاؤں آؤٹر کے دباؤ میں کام کررہی ہے، جسے جنتادل سیکولر برداشت نہیں کرے گا۔ جنتادل سیکولر کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ مالیگاؤں آؤٹر کا ایک شخص پورا کارپوریشن چلا رہا ہے اور مئیر سمیت برسرار اقتدار خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
اس سلسلے میں جنتادل سیکولر کے جنرل سیکریٹری محمد مستقیم نے بتایا کہ 'دنوں ہسپتالوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے، انہیں کچھ بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے کمشنر سے مطالبہ کیا کہ اگر کارپوریشن ہسپتالوں کے انتظامات کے نام پر بند کرنے کی کوشش کرے گا تو اس پر جنتادل سیکولر مریضوں کے ساتھ سخت احتجاج کرے گیا'۔
جنتادل سیکولر کے رہنماؤں کے عائد کردہ الزامات پر شیوسینا کے شہری صدر راما مستری نے بتایا کہ 'جنتادل سیکولر اس شہر سے ختم ہوچکی ہے اور جو ایک دو لوگ جنتادل سیکولر کے نام پر عوام پر کو کچھ کہتے ہیں تو وہ عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ وہیں عوام نے بھی جنتادل سیکولر پر سوال اٹھایا کہ ' جب نجی ہسپتالوں میں مریضوں سے علاج کے نام پر لاکھوں روپے وصول کیے جارہے تھے تب جنتادل سیکولر کے رہنماؤں نے مخالفت کیوں نہیں کی۔