ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی، جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا ہے۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 169 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سنہ 2009 میں اے ٹی ایس افسران نے اسے بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن سے طلب کیا تھا،جہاں ملزم کرنل پروہت کی آواز کے نمونے کا پنچ نامہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا۔
وکیل استغاثہ اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے اس سے اور دیگر شخص سے پنچ بننے کی درخواست کی تھی، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا جس کے بعد دنوں کو بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن لے جایا گیا تھا جہاں کرنل پروہت پہلے سے موجود تھا۔
سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت کی آواز کا نمونہ جس کیسٹ میں ریکارڈ کی تھی اس کی شناخت بھی کی اور بعد میں جب کیسٹ کو ٹیپ ریکارڈ میں بجایا گیا تو آواز کی تصدیق بھی کی۔
سرکاری گواہ نے اوریجنل پنچ نامہ پر موجود اس کی اور اس کے ساتھی پنچ کی دستخط کی اور شناخت بھی کی۔
خصوصی جج کے حکم پر این آئی اے افسر نے دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ جے پی مشرا، ایڈوکیٹ جیسوال، سرکاری وکیل اویناش رسال اور مداخلت کار کے وکیل شاہد ندیم کی موجودگی میں کیسٹ کو بجایا جس میں کرنل پروہت کو میجر رمیش اپادھیائے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔