ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے وزیر نگراں اسلم شیخ نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے اگلے اتوار سے یعنی 28 جون سے ریاست میں حجام کی دوکان کھولنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
ریاست میں کرونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران تمام معاشی و کاروبای لین دین کو بند کردیا گیا تھا مگر انلاک کے پہلے مرحلے میں حکومت نے تمام لین دین کو آہستہ آہستہ ہموار کرنے کی کوششیں شروع کردی ہے۔
حجام کی دوکان اسی ہفتے سے کھول دی جائے گی لیکن بیوٹی پارلر اور جم شروع کرنے کا فیصلہ بہت جلد ہی لیا جا ئے گا۔
ریاستی حکومت نے سیلون کاروبار شروع کرنے کے لئے کچھ اصول و ضوابط طے کیے ہیں یعنی سیلون میں صرف بال کٹوانے کی اجازت ہے، مونڈھنے کی اجازت نہیں ہے۔ نیز سیلون میں کام کرنے والے اور صارف دونوں کے لیے ماسک لازمی ہے۔
اسی طرح کرونا انفیکشن پھیلنے نہ پائے اس کے لیے ضروری اقدامات لازمی قرار دیا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے پانچویں مرحلے میں حکومت نے کچھ قواعد میں نرمی کی تھی۔ کچھ کاروبار کو شرائط و ضوابط پر شروع کرنے کی اجازت تھی۔ مگر حکومت نے اس بنیاد پر سیلون کے کاروبار کو اجازت دینے سے انکار کردیا تھا کہ کورونا انفیکشن اس سے اور بڑھ سکتا ہے۔
مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس پیشے سے منسلک افراد اب فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے مالی بحران کی وجہ سے ریاست میں اب تک سیلون کے پانچ افراد خودکشی کر چکے ہیں۔ جس کے لیے نابھک سماج کے سومناتھ کاشد نے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹہرایا تھا ۔
ریاست میں دوسرے کاروبار کی اجازت ہے، وہاں سیلون کاروبار کی اجازت کیوں نہیں ہے اس طرح کا سوال نابھک سماج اور حجام پیشہ افراد نے حکومت سے کیا تھا۔
اس تعلق سے نابھک سماج اور حجام پیشہ افراد نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کی تیاری کر رہے تھے کیونکہ حکومت مثبت اقدام نہیں اٹھا رہی تھی۔