مہاراشٹر: وزیراعلیٰ سمیت متعدد وزراء کا نام ڈیفالٹر لِسٹ میں - Sahyadri State Guest House
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی جاب سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعلی اُدھو ٹھاکرے سمیت متعدد وزراء کی سرکاری رہائش گاہوں پر کُل 24 لاکھ 56 ہزار 469 روپے بقایہ ہیں۔ جن لوگوں پر پیسے واجبُ الادا ہیں ان میں سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کا نام بھی سامنے آیا ہے۔
Uddhav Thackeray
By
Published : Dec 14, 2020, 6:55 PM IST
ریاست مہاراشٹر سے ایک چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہے جس میں وزیراعلیٰ اور دیگر وزراء کے بنگلے کو میونسپل کارپوریشن نے ڈیفالٹر لِسٹ میں ڈال دیا ہے۔
آر ٹی آئی(حق معلومات) کارکن شکیل احمد کے ذریعہ طلب کی گئی معلومات کے مطابق پانی کا لاکھوں روپے کا بِل بقایا ہے۔ وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے کی سرکاری رہائش گاہ 'ورشا' پر 24 ہزار زائد روپے باقی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ اور دیگر وزراء نے طویل عرصے سے پانی کے بل کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ ایسی صورتحال میں متعدد سرکاری رہائش گاہوں پر مجموعی طور پر 24 لاکھ 56 ہزار 469 روپے بقایاجات کا انکشاف ہوا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سب سے زیادہ بقایا سہیادری گیسٹ ہاؤس پر ہے جو 7 لاکھ 45 ہزار روپے سے زیادہ ہے۔ سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کے بنگلے 'ساگر' پر بھی ایک لاکھ 24 ہزار سے زائد روپے باقی ہیں۔
اس کے علاوہ مہاراشٹر کے کابینی وزیر دلیپ ولسے پاٹل کے بنگلے پر تقریباً ساڑھے 3 لاکھ روپے بِل باقی ہیں جبکہ وزیر صحت راجیش ٹوپے کی سرکاری رہائش گاہ پر 2 لاکھ 43 ہزار روپے سے زائد کا بِل باقی ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد نے الزام عائد کیا کہ 'اگر ممبئی میں رہنے والے عام لوگ اپنے پانی کے بِلوں کی ادائیگی وقت پر نہیں کرتے ہیں تو پانی کی فراہمی منقطع ہوجاتی ہے لیکن وزیراعلی اور دیگر وزراء کے بنگلوں پر لاکھوں روپے واجب الادا ہونے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
آر ٹی آئی کارکن کے مطابق اگر سرکاری محکمہ وقت پر پانی کے بقایاجات ادا نہیں کرتا ہے تو عام عوام کیوں اس کا بھگتان کرے۔ انہوں نے سوالیہ اندز میں کہا کہ 'کیا بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل وزراء کی رہائش گاہ پر پانی کی فراہمی میں کمی یا کٹوتی کرنے کی ہمت کریں گے؟