سخت پابندی اور رات کے کرفیو کے اعلان کے بعد مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد اپنے اپنے گاؤں جانے کے لئے قریبی ریلوے اسٹیشنوں کا رخ کرنے لگی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ممبئی اور مضافاتی علاقوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے ایل ٹی ٹی(کرلا)، تھانہ، کلیان وغیرہ اسٹیشنوں پر اپنے اہل و عیال کے ساتھ ہجرت کر کے جا رہے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کے منہ پر ماسک دکھائی نہیں دے رہا ہے، اس کے علاوہ سماجی دوری کی مسلسل اپیل کا بھی کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ گھروں کوجانے کے لئے لوگ اتنے حواس باختہ ہیں کہ تھانہ، کلیان اسٹیشن پر لوگ بغیر ٹکٹ کے ٹرینوں میں سوار ہو رہے ہیں۔
بھیونڈی میں پاورلوم کے کارخانے میں کام کرنے والا سعید نامی نوجوان بغیر ٹکٹ کلیان اسٹیشن پر گودان ایکسپریس میں سوار ہوگیا، جب اس سے ٹکٹ کے متعلق پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ اگر میں ٹکٹ کے چکر میں پڑوں گا تو مجھے کورونا ٹسٹ کروانا پڑےگا اس لئے میں بغیر ٹکٹ کے جا رہا ہوں۔
سنتوش کھروار نامی ایک مزدور نے بتایا کہ یہاں رہ کر کیا کروں۔ پاورلوم بند ہے، کوئی کام نہیں، جب ہم اسٹیشن آئے تو ہمیں ٹکٹ بھی نہیں ملا، اس لئے مجبوری ہو کر ٹرین میں چڑھ گئے۔ اب ٹی ٹی ای کو جو بھی سزا دینا ہو دے سکتا ہے مگر ہم ہر حال میں اپنے گاؤں جائیں گے۔
تھانہ ریلوے اسٹیشن کا حال بھی اسی طرح دیکھنے کو ملا، جب ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی بھیڑ ٹکٹ کاؤنٹر پر چڑھ گئی۔ پولس کے بار بار سمجھانے کے باوجود بھی بھیڑ نیچے اترنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ ایک مسافر نے فون پر بتایا کہ گاڑی میں تھوڑی بھی جگہ نہیں ہے۔ تھانہ کلیان اور یہاں تک کہ ناسک بھساول کے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے چڑھ رہے ہیں۔
وہیں بس اسٹیشنوں کا حال بھی بہت برا ہے، تھانہ، کلیان، بھیونڈی، بھائیندر، وسئی، ویرار کے تارکین وطن مزدور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور ممبئی آگرہ روڈ ہائی وے کے دونوں جانب کھڑے سواریوں کا انتظار کر رہے ہیں، جوں ہی سواری آتی ہے یہ لوگ بھاگ کر اس میں سوار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ بسوں میں اس شدت سے بیٹھ رہے ہیں کہ گھنٹوں گزر جانے کے بعد بھی کنڈکٹر ٹکٹ سبھی کو ٹکٹ نہیں دے پا رہے ہیں۔ شاہراہ کے علاوہ بھیونڈی کے اطراف میں موجود گوداموں میں بھی مسافروں کی بہت بڑی تعداد جمع ہے۔ یہاں سامان لانے والے ٹرکوں سے رابطہ کرنے کے بعد مزدور طبقہ گاؤں کی طرف جانا شروع ہوگئےہیں۔ سائزنگ اور لوم کے مالکان کو خوف ہے کہ اب ان کا کاروبار مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔