مالیگاٶں کے ایس پی چندرکانت کھانڈوی اور ایڈیشنل کلکٹر کو میمورنڈم دینے کے بعد جمعیت علما شہر مالیگاٶں کے صدر مولانا آصف شعبان اور جمعیت علما ضلع ناسک کے جنرل سکریٹری مولانا جمال ناصر ایوبی نے مشترکہ طور پر پولیس انتظامیہ کو یہ یقین دلایا کہ اہالیان شہر گذ شتہ ایک سال سے ماسک، سینیٹاٸزر، سوشل ڈسٹینسنگ، کرفیو اور لاک ڈاٶن کا پورا خیال رکھتے آرہے ہیں، لیکن کورونا ختم نہ ہوسکا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ماسک سے دیگر عوارض میں مبتلا افراد کو سانس لینے میں تکلیف اور گھٹن ہوتی ہے۔
'عبادت گاہوں کو بند کرنا اور لاک ڈاؤن لگایا کورونا کا حل نہیں'
جمعیت علما شہر مالیگاٶں نے کہا کہ' مساجد و دیگر عبادت گاہوں کا بند کرنا کورونا وائرس کا حل نہیں ہے۔ ضرورت یہ ہے کہ عبادت، توبہ، استغفار اور دعاؤں کے ذریعہ خدا سے نجات طلب کی جائے'۔
پورا شہر مالیگاٶں آج بھی کورونا وبا سے محفوظ ہے اور شہریان اطمینان سے ہیں، لیکن چند دنوں سے دیکھا اور سنا جارہا ہے کہ محکمہ پولیس کی جانب سے چند مسجدوں کو بند کرانے کی نوٹس دی گٸی ہے اور آج جمعہ کو ایک بڑی مسجد سے مصلیان کو باہر نکالا گیا اور صرف پانچ لوگوں کو اجازت دی گٸی، محکمہ پولیس کی جانب سے ایسی زور زبردستی اور سختی ہمیں کسی بھی صورتحال میں برداشت نہیں ہے'۔
وفد نے یہ بھی کہا کہ' رمضان المبارک بہت ہی با برکت اور مقدس مہینہ ہے اس ماہ میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی روزہ کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں، رمضان میں چھوٹے بڑے کاروبار کرنے والے ہر مذہب کے لوگ ہیں۔ اگر پولیس سختی برتتی ہے تو اس سے شہریان میں غم و غصہ اور سخت ناراضگی کا ڈر ہے۔
پولس محکمہ کی جانب سے برتی جانے والی سختی، مساجد کے بند کرنے کی نوٹس اور لاک ڈاٶن یہ کسی بھی حالت میں ہم ہونے نہیں دیں گے۔ ان تمام مطالبات کو بغور سماعت کے بعد ایس پی اور ایڈیشنل کلکٹر نے یہ یقین دلایا کہ' پولیس انتظامیہ جمعیت علماء کے ذمہ داران کی بات اپنے اعلی عہدیداران تک پہنچاٸیں گے۔
جمعیت علما مالیگاؤں سلیمانی چوک کے اس وفد میں حافظ انیس اظہر ملی، قاری اخلاق جمالی، حافظ عبدالعزیز رحمانی، مولانا حسن ملی، مفتی طفیل قاسمی۔ مفتی عبداللہ ہلال قاسمی، حافظ جمیل اشاعتی، قاری شہزاد انوری، مولانا وقاص انجم انوری، مولانا عبدالرحیم بیتی، حافظ عبد العلیم اشاعتی، حافظ رمضان اشاعتی، ظہیر قیصر عبدالصمد جنتا، شیخ صابر اور حاجی ادریس موجود رہے۔