اپوزیشن بھارتیہ جنتاپارٹی مہاراشٹر کو یکے بعد دیگرے جھٹکے لگ رہے ہیں۔ گذشتہ دنوں خاندیش کے عوامی رہنما ایکناتھ کھڑسے نے بھی بی جے پی سے استعفیٰ دے کر راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ وہیں اب مہاراشٹر بی جے پی کے اہم رہنما اور سابق مرکزیوزیر اور مراٹھواڑہ میں پارٹی کو مضبوط بنانے والے جئے سنگھ راؤ گائیکواڑ پاٹل نے بھی بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سابق مرکزی وزیر جئے سنگھ راؤ گائیکواڑ پاٹل کا بی جے پی سے استعفیٰ واضح رہےجئے سنگھ راؤ نے آنجہانی گوپی ناتھ منڈے کے ساتھ مراٹھواڑہ میں بی جے پی کو مضبوط بنانے کے لئے کام کیا۔ مراٹھواڑہ کے بیڑ سے تین بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت میں وزیر مملکت (وزیر تعلیم) کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ مرکز اور ریاست میں وزیر مملکت کی حیثیت سے کام کرنے کے ساتھ وہ دو بار ایم ایل سی بھی رہ چکا ہے۔
مزید پڑھیں:
بتایا جارہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے نظرانداز کیے جانے پر جئے سنگھ پاٹل ایک لمبے عرصے سے ناراض تھے۔ اسی لئے انہوں نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔ ایکناتھ کھڑسے کے پارٹی چھوڑنے کے بعد یہ قیاس کیا جارہا تھا کہ اور بھی بہت سے رہنما پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔تاہم جئے سنگھ راؤ نے ابھی تک یہ خلاصہ نہیں کیا ہے کہ اب وہ کس پارٹی میں شامل ہوں گے۔ لیکن ذرائع کے مطابق وہ بھی این سی پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔
ایکناتھ کھڑسے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے قدآور رہنما تھے انہوں نے بی جے پی کی جانب سے نظرانداز کیے جانے سے ناراض ہوکر پارٹی چھوڑ دی تھی اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ این سی پی میں شمولیت کے دوران ایکناتھ کھڈسے نے شرد پوار سے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ وہ شمالی مہاراشٹر میں این سی پی کو بڑھانے کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے۔