ممتاز عالم دین و معروف سماجی کارکن قاری احمد فلاحی نے بھی اسلامی طرز کے نکاح کی اس پرشکوہ تقریب میں شرکت کی اور سادگی و شریعت کی روشنی میں نکاح کے فوائد بھی بتائے-
اس پروگرام کے تحت شہر میں اب تک 600 سے زائد جوڑوں کی شادی کرائی جا چکی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں نکاح کے تعلق سے ہونے والے تمام کام کاج فی سبیل اللہ انجام دیے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ منتظمین کی جانب سے ہر ضرورتمند بچی کو اس کی ضرورت اور استعمال کی تمام اشیاء بطور تحفتاً دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی زندگی خوشحال طریقے سے گزار سکے۔
اس تعلق سے اجتماعی شادی پروگرام کے ایک ذمہ دار مولوی عبدالرحمن عبدالباری نے بتایا کہ اجتماعی طور پر نکاح پڑھانے کا مقصد سماج میں شادی سے متعلق تمام الٹے سیدھے رسوم و رواج پر قدغن لگانا ہے اور خاص طور سے موجودہ نسل کو خرافات و بدعات نیز گناہ سے بچانا ہے۔
مالیگاؤں: اسلامی طرز پر 90 جوڑوں کا اجتماعی نکاح انھوں نے مزید کہا کہ اجتماعی شادی کا مقصد سماج کی غریب و ضرورت مند لڑکیوں کی زندگیوں کو آسان بنانا اور نکاح میں آسانی پیدا کرکے انھیں اشیائے ضروریہ مہیا کرانا ہے۔
مالیگاؤں: اسلامی طرز پر 90 جوڑوں کا اجتماعی نکاح خیال رہے کہ سماج میں شادیوں کی تقریب میں ایسے بے جا رسوم و رواج پروان چڑھ گئے ہیں جن کا اسلام سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے۔ فضول خرچیوں کے باعث غریبوں کے لیے اپنی بچیوں کا نکاح کرنا مشکل ترین معاملہ ہوتا جا رہا ہے۔ جہیز کے نام پر آئے دن بچیوں کے پریشان کرنے کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہتی ہیں ایسے میں ان تمام پریشانیوں کا واحد حل یہی ہے اسلامی طریقہ نکاح کو عام کیا جائے اور لغویات و بے جا اخراجات سے شادیوں کو آزاد کرایا جائے اور مالیگاؤں میں اسی مقصد کے تحت ہر سال اجتماعی نکاح کا اہتمام کیا جاتا ہے جو نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ لائق تقلید بھی ہے۔