مالیگاؤں شہر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی تصور کیے جانے والے پاورلوم صنعت پر دوبارہ سے مندی کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔
ویسے بھی گزشتہ کئی ماہ سے یہ صنعت مسلسل خسارے میں جا رہی ہے لیکن اب یہ خسارہ ناقابلِ حد تک بڑھ چکا ہے کیونکہ گزشتہ تین دنوں کے دوران کپڑوں کی تمام کوالیٹی کے داموں میں تقریباً دو روپے تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے برعکس یارن کے دام میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اس تعلق سے پاورلوم سنگھرش سمیتی کے صدر یوسف الیاس نے بتایا کہ رواں ماہ کے اختتام پر برادران وطن کا ہولی کا تہوار ہے اور اس موقع پر کپڑا و سوت کے تاجر تہوار منانے کے لیے اپنے اپنے وطن روانہ ہو جاتے ہیں۔
یوسف الیاس نے مزید کہا کہ آئندہ دنوں میں مسلمانوں کے مقدس ایام و تہواروں کے علاوہ برادران وطن کے ہولی اور رنگ پنچمی جیسے تہواروں کو زہن میں رکھتے ہوئے کاروبار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اب اجتماعی طور سے پاورلوم کارخانے بند کے معاملے میں کئی شعبوں میں بے چینیاں دیکھی جاتی ہیں۔
مالیگاؤں: شہر کی کپڑا صنعت مندی کا شکار
پاورلوم سنگھرش سمیتی کے صدر نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہر کارخانے دار کو اپنے اپنے طور سے ڈیوٹی کم کرنے کی ضرورت ہے۔
کپڑا صنعت
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں میں آئی ٹی آئی کالج کی تعمیر آخر کب تک ہوگی؟
پاورلوم سنگھرش سمیتی کے صدر نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہر کارخانے دار کو اپنے اپنے طور سے ڈیوٹی کم کرنے کی ضرورت ہے۔ شہر کے بہت سے کاروباری افراد لمبا سودا کرکے جیسے تیسے اپنا کاروبار چلا رہے ہیں حالانکہ کپڑے کی تمام کوالیٹی پر نقصان لگ رہا ہے۔
یوسف الیاس کا کہنا ہے کہ شہر کے بنکروں کو جمعہ بند کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیوٹیاں کم کرنے کی ضرورت ہے اور یہی اس کا واحد حل ہے۔