بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اس وبا کے بعد ماسک کی زبردست مانگ ہے۔ اس کا فائدہ اٹھانے والے استعمال شدہ ماسک کی دھلائی کر دوبارہ بازار میں فروخت کرنے کی خبر ہے۔
اس بات کا انکشاف گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کے بعد ہوا جس کو لے کر بھیونڈی پولیس نے مقامی ہیلتھ محکمہ کے افسران کے الرٹ ہوتے ہی تفتیش کر اس طرح کا کام کرنے والوں پر کارروائی کرنے کو لے کر چانچ پڑتال شروع کر دی۔
اس درمیان اتوارکو بھیونڈی شہر سے متصل ایشیا کے سب سے بڑے ویئر ہاوس علاقے ول گرام پنچایت کے پارسناتھ کمپاؤنڈ میں مقامی پنچایت سمیتی کے رکن وکاس بھوئیر نے مقامی مکینوں کے ساتھ گودام نمبر بی 108 کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ گودام میں کام کرنے والے ملازمین نے بیرون ممالک سے درآمد استعمال شدہ ماسک کو پورنا گرام پنچایت کی حدود میں ممبئی کے لئے پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائن کے کنارے کچرا پھینکے جانے والے مقام پر پھینک دیا تھا اور ملازمین کے ذریعہ استعمال شدہ ماسک کو ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ وکاس بھوئیر نے اس کی اطلاع فوری طور پر نارپولی پولیس اور محکمہ صحت کو دی۔
پائپ لائن کے پاس ماسک پھینکے جانے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پنچایت سمیتی کے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر ڈاکٹر پردیپ گھورپڑے، افسر آر بی بھوسلے، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر منیش رینگھے، نارپولی پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کے آر پاٹل سمیت دیگر افسران جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے پائپ لائن کے کنارے پھینکے ماسک کا پنچنامہ کرکے اس کی اطلاع نارپولی پولیس کو دے دی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے استعمال شدہ ماسک کے ذخیرے کو تباہ کرنے کی ہدایت مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو دے دی ہے۔