ریاستی محکمہ تعلیم کی اس میٹنگ میں حکومت اپنے فیصلے پر قائم رہتی دکھائی دے رہی ہے۔ ممکن ہے کہ ایک یا دو روز میں دسویں جماعت کے طلبا کو کس طرح اور کن بنیادوں پر پاس کیا جائے، اس کے لئے ایک معلوماتی مکتوب جاری کیا جائے گا۔
وہیں دسویں جماعت میں کامیاب کیے گئے طلبا و طالبات کو گیارہویں جماعت میں داخلہ کس بنیاد پر اور کیسے دیا جائے؟ اس تعلق سے معلوماتی سرکیولر جلد ہی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم دسویں کے امتحانات کے لئے ایک سے دو دن میں دو اہم جی آر جاری کرے گا۔ ایک جی آر تیار کیا جائے گا جو دسویں جماعت کے طلبہ کو پاس کرنے کے معیار کا تعین کرے گا ۔گیارہویں جماعت کو کس طرح پاس کیا جائے اس بارے میں دوسرا جی آر تیار کیا جائے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے ریاست کے ایڈووکیٹ جنرل سے کل اور آج دو دن بات چیت کی۔
جمعرات کو ممبئی ہائی کورٹ میں دونوں جی آر کی سماعت ہوگی۔ مہاراشٹر ایس ایس سی امتحان 2021 منسوخ شدہ محکمہ تعلیم دسویں اور کلاس 11 ویں کے داخلے سے متعلق دو جی آر جاری کرے گا۔واضح رہے کہ مہاراشٹرا حکومت نے کورونا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دسویں جماعت کا امتحان منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فیصلے کے بعداسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی پٹشین کے تعلق سے کہا تھا کہ ہم مؤقف کورٹ میں پیش کرتے ہوئے کورٹ کو مطمیئن کرنے کی کوشش کریں گے۔ تعلیمی حلقوں میں یہ بات گشت کر رہی ہے کہ کرونا کی دوسری لہر کے بعد تیسری لہر کی آمد ہے جو کہ بچوں کو پہلی لہر سے زیادہ متاثر کرسکتی ہے۔ممکن ہے کہ وزارت تعلیم کی جانب سے ہائی کورٹ میں اس اہم مدعے کو بھی سامنے رکھا جائے گا۔اسی کے ساتھ موجودہ کورونا انفیکشن کی صورتحال کچھ قابو میں ہے اس کے باوجود ریاست کے 15 اضلاع ابھی بھی کرونا بحران کے شدید طور پر شکار ہیں۔
اس کے علاوہ انٹرنیٹ اور دیگر مسائل کی وجہ سے آن لائن امتحانات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔ ان ہی وجوہات کی بنائ پرریاستی حکومت شاید دسویں کا امتحان نہ لینے کے اپنے موقع پر اٹل ہے اورریاستی حکومت ممبئی ہائی کورٹ میںاپنے ان وجوہات کوبنیاد بناکردسویں جماعت کے طلبائ کو کس طرح پاس کیا جائے اس کا مکمل خاکہ پیش کرتے ہوئے شایداپنے حق میں فیصلہ کروالے۔
اطلاعات کے مطابق ریاستی محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے کل اور آج دو دن تک ریاست کے اٹارنی جنرل سے متذکرہ موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ بامبے ہائی کورٹ بھی ریاستی حکومت کے فیصلے سے آگاہ ہے۔ اب ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے دونوں جی آر کامطالعہ کرنے کے بعدہائی کورٹ کیا فیصلہ سنائے گی اس پر تعلیمی حلقوں کی نظر ہے۔