ممبئی پولیس کے سبکدوش ای سی پی شمشیر پٹھان نے کہا کہ' یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی اس طرح کی واردات پیش آ چکی ہیں۔ اور جان بوجھ کر ان کا الزام ایک خاص طبقے پر یا پولیس کی پیداکردہ نام نہاد عسکریت پسند تنظیموں کے سر تھوپنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انٹیليا معاملے میں فرضی عسکریت پسند تنظیم کے خلاف بھی کارروائی کی جائے: شمشیر پٹھان کا مطالبہ پٹھان نے کہا کہ' سچن وازے کے ذریعہ رچی گئی سازش کا سراغ این آئی اے نے لگایا ہے لیکن اہم سوال یہ ہے کہ 'جیش ہند' نام کی نام نہاد تنظیم کو کس نے پیدا کیا؟ یہ پتہ لگانا بہت ضروری ہے، کیونکہ خود ممبئی پولیس کے اعلیٰ افسران وازے کی وکالت کرتے ہوئے اس نام نہاد تنظیم کے کچھ خطوط میڈیا میں شیئر کر کے گمراہ کرنے کی کوششیں کر رہے تھے۔
انٹیليا معاملے میں فرضی عسکریت پسند تنظیم کے خلاف بھی کارروائی ہو سبکدوش ای سی پی شمشیر پٹھان نے مزید کہا کہ' اس معاملے میں ممبئی پولیس کی شبیہ داغدار ہوئی ہے، اس لئے ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرے جس نے یہ گھناؤنی سازش رچی ہے، کیونکہ این آئی اے اگر اس معاملے کی جانچ نہیں کرتی تو اب تک نہ جانے کتنے بےگناہ سلاخوں کے پیچھے ہوتے۔
انہوں نے اس سے قبل کی واقعات کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر کسی خاص طبقے کو نشانہ بنانے یا ایسی تنظیموں کو پلانٹ کرکے معاملے کے اصل رخ کو کئی بار موڑا گیا ہے اور کئی بے گناہ قانونی چورہ جوئی میں پھنسے ہیں جنہیں عرصہ دراز تک جیل کی کال کوٹھریوں میں رہنا پڑا ہے اور بعد میں وہ بے گناہ بھی ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس طرح کے معاملے میں جانبدارانہ کاروائی کرنے والوں کے خلاف حکومت سے سخت ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔