ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہرممبرا، دھاراوی کی طرز پر عنقریب کورونا کو مات دے گا۔
ممبرا کے معروف ڈاکٹر ممتاز شاہ نے بتا یا کہ' ممبرا شہر میں واقع مولانا ابوالکلام آزاد اسٹیڈیم میں عارضی اسپتال کا قیام عمل میں آنے کے بعد سے شہر کے اسپتالوں میں زیرِ علاج مریضوں کی تعداد کم ہوگئی اور مریضوں کو بھی کافی راحت یہ ہوئی کہ انھیں فوری طور پر بیڈ اور آکسیجن فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ'کورونا وبا سے جنگ میں سب سے اہم کردار مولانا آزاد اسٹیڈیم میں واقع طبی مرکز کا رہا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ تھانے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت آنے والے علاقوں میں کورونا کے 6 ہزار 860 مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے جس میں ممبرا سے1ہزار15مریض ملے ہیں۔
شروعاتی دنوں میں ممبرا ہاٹ اسپاٹ علاقے میں شمار کیا جاتا تھا، یہاں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہواکرتی تھی۔
لیکن اب ممبرا کے بجائے نوپاڑہ جہاں 1 ہزار 988مریض ہیں۔اس کے بعد لوک مانیہ نگر ہے، جہاں 1 ہزار 790 کورونا کے مریض ہیں، کلوا یہاں بھی 1 ہزار 528 مریض ہیں، والے اسٹیٹ جہاں 146مریض، چتلسر میں 1 ہزار 224 مریض، ان سارے علاقوں کے بعد اب کہیں جا کر ممبرا کا نمبر آتا ہے۔
ممبرا میں جس تیزی کے ساتھ اس وبا نے اپنے پیر پھیلائے تھے اسی تیزی سے اب یہاں متاثرین کی تعداد میں مایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اس تعلق سے شہر کے معروف ڈاکٹر ممتاز شاہ نے بتایا کہ ممبرا میں سب سے اہم کام یہ ہوا کہ اسپتال کی کمی اور مریضوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے مقامی رکن اسمبلی کابینی وزیر جتیندر اوہاڈ نے شہر کے مولانا ابوالکلام آزاد اسٹیڈیم میں طبی مرکز قائم کیا جس میں آکسیجن بیڈ کی سہولت دی گئی ہے۔