اردو

urdu

By

Published : Mar 2, 2020, 11:40 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 5:34 AM IST

ETV Bharat / city

'راشن کی کالا بازاری پر قدغن لگایا جائے'

سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 'لوگوں کو ان کے حق کا راشن نہیں میسر ہو رہا ہے جبکہ جن کی آمدنی 59 ہزار روپے سالانہ سے کم ہے، انہیں چاول، دال اور کیروسین تیل دینے کا قانون ہے۔'

abu azmi said The black market of ration should be tapped
'راشن کی کالا بازاری پر قدغن لگایا جائے'

ایک طرف ملک میں لاکھوں ٹن اناج گودام میں پڑا سڑ جاتا ہے تو دوسری طرف غریب اور ضرورتمندوں کو ان کے حق کا راشن تک میسر نہیں ہوتا یہ بے حد شرمناک ہے۔ یہ باتیں آج ممبئی سماج وادی پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کہیں۔

ایوان میں بحث کے دوران اعظمی نے بتایا کہ 339 کروڑ 78 لاکھ روپے کھاد اور دیگر محکمہ کی طرف سے بجٹ میں طلب کیا گیا ہے، شیو بھدوجن کے لیے 6 کروڑ 49 لاکھ روپے کی مانگ کی گئی ہے۔

اعظمی نے کہا کہ لوگوں کو ان کے حق کا راشن نہیں میسر ہو رہا ہے، غریبوں کے لیے جن کی آمدنی 59 ہزار روپے سالانہ سے کم ہے ان کو چاول، دال اور کیروسین تیل دینے کا قانون ہے، لیکن انہیں قانون کے مطابق راشن تک میسر نہیں ہو رہا ہے۔ راشن کی کالا بازاری اس کی اہم وجہ ہے۔

اعظمی نے کہا کہ گودام میں اناج سڑ رہا ہے اور غریب راشن سے محروم ہے یہ بے حد شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو صرف 3 کلو راشن ملتا ہے اسے بڑھا کر کم سے کم 5کلو کیا جانا چاہیے اسی طرح کیروسین تیل 2 لیٹر کے بجائے 4 لیٹر کیا جائے۔

اعظمی نے کہا کہ مانخورد شیواجی نگر میں بی پی ایل راشن کارڈ بنوانے میں بھید بھداؤ ہے۔ ان کے حلقہ مانخورد شیواجی نگر میں محض 412 لوگوں کو بی پی ایل میں شامل کیا گیا ہے جبکہ ان کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانچ لاکھ روپے سے کم کی سالانہ آمدنی کو بی پی ایل میں شامل کیا جاتا ہے اس کی معیاد گھٹا کر کے ڈھائی لاکھ روپے کی جائے تاکہ ٹیکسی رکشہ ڈرائیور اور اساتذہ بھی اس میں شامل ہوجائیں۔

انہو ں نے کہا کہ شیو بھوجن 10 روپے میں کھانا فراہم کیا جارہا ہے یہ قابل مبارکباد ہے لیکن کچھ ایسا انتظام کیا جائے جس سے شیو بھوجن انہیں ہی ملے جو واقعی اس کا مستحق ہے اس لئے الگ سے کوئی کارڈ کا اہتمام کیا جائے۔

اعظمی نے بتایا کہ راشن کارڈ کو آدھار سے منسلک کیا جارہا ہے یہ کافی سست روی سے جاری ہے، جس میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ راشن آفس میں ملازمین اور افسران کی تقرری کا بھی مطالبہ اعظمی نے کیا ہے۔

اعظمی نے بھیونڈی کی خستہ حال پاورلوم کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کھیتی کے بعد سب سے زیادہ بڑا کاروبار صنعتی شہر بھیونڈی ہے لیکن پاورلوم کی خستہ حالی کے سبب لوگ پریشان حال ہیں، اس صنعت میں روزگار زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فراہم ہو اس جانب اس لئے توجہ دی جانی چاہیے۔ اتر پردیش کی طرز پر یہاں بھی پاورلوم کو سستی شرح پر بجلی فراہمی کا مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 5:34 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details