اتر پردیش کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے یوگی حکومت نے دو بچوں کی پالیسی پر مبنی آبادی کنٹرول فارمولا تیار کیا ہے۔ گزشتہ روز عالمی یوم آبادی کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسے جاری کردیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کو کہیں سراہا جارہا ہے تو دوسری جانب ریاست کی حزب اختلاف کی جماعت سے وابستہ مسلم رہنماؤں نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
مرادآباد سے ایس پی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے یوگی حکومت کے اس مسودے کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا جب کہ انہوں نے پہلے ایک مرتبہ آبادی کنٹرول قانون بنانے کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی پالیسی کو ہندو مسلم میں تبدیل کردیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں یہ انتخابی فوائد کے لئے استعمال ہوگا اور اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس سے پہلے ڈرافٹ کے اجراء کے ساتھ ہی سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے ردعمل ظاہر کیا اور ایک عجیب و غریب بیان دیا۔ شفیق الرحمٰن برق نے اتر پردیش میں مجوزہ آبادی قانون پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون بنانا حکومت کے ہاتھ میں ہے لیکن جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو کون روک سکتا ہے۔