رامپور پولیس نے گذشتہ دو روز میں 8 افراد کو گرفتار کیا اور آج 28 اگست کو مزید تین نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس طرح تین دن میں کل 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس گرفتار شدگان پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے جیل بھی رہی ہے۔ پولیس ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ان تینوں ملزمین، شپو عرف شاہ نواز، شریف اور شانو کو رامپور کے بلاسپور گیٹ سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف 22 دسمبر 2019 کو تھانہ گنج میں مقدمہ 832/19 دفعہ 147، 148، 149، 143، 186، 188، 336، 436، 427، 353 اور 3/4 عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کارروائی کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ21 دسبر 2019 کو رامپور کی عید گاہ میں ملی قیادت کی زیر نگرانی متحدہ طور پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد ہونا تھا۔ لیکن عین وقت پر انتظامیہ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عوام جب شہر کے مختلف علاقوں سے جمع ہوکر جلسہ گاہ کی جانب بڑھی تو پولیس کی بھاری فورس نے عید گاہ سے آدھا کلو میٹر دور ہاتھی خانہ کے چوراہے پر انہیں روک لیا۔ لیکن جب عوام کا جم غفیر عید کی جانب بڑھنے کے لیے روانہ ہوا تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغ کر روکنے کی کوشش کی۔ عوام کی جانب سے تھوڑی ہی دیر میں پتتھر بازی شروع ہو گئی۔ اسی درمیان مظاہرین میں سے ایک نوجوان فیض کو گولی لگ گئی۔ جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے 116 نامزد جبکہ ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اپنی کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قصوروار قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔