ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پیس پارٹی آف انڈیا کے ضلع صدر نادر علی منصوری نے کہا کہ' مذہبی تعصب کی بنیاد پارلیمنٹ سے منظور شدہ متنازع شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف ہے، اس لیے آج پیس پارٹی آف انڈیا پورے ریاست بھر میں احتجاج کرکے ضلع کلیکٹریٹ کے ذریعے گورنر کے نام ایک میمورنڈم کے ذریعے متنازع قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔'
متنازع شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف
انہوں نے کہ' متنازع قانون میں مسلمانوں کے علاوہ سبھی مذاہب کے لوگوں کو شہریت دینے تجویز ہے صرف مسلمانون کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے، جو بھارتی آئین کے خلاف ہے، ہمارا مطالبہ ہے حکومت اس متنازع قانون کو واپس لے۔'
متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج
خیال رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں گذشتہ برس اور روان برس کے اوائل میں ملک کے سیکولر طبقے اور مسلم سماج نے کئی ماہ تک احتجاج کے ذریعے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا انہیں کسی کو شہریت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے بلکہ مذہبی تعصب کی بنیاد پر مسلمانوں کو اس میں شامل نہ کرنا بھارتی آئین کے خلاف ہے۔