اپنے پڑوسی ملک چین میں ایغور مسلمانوں کی ثقافت اور اسلامک نشانیوں اور مسجدوں کو ختم کیا جا جارہا ہے۔ سال 2017 سے چین میں مسلسل مسلمانوں کے ساتھ ظلم و ستم جاری ہے۔
چین میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و ستم پر صدر جمہوریہ کو میمورنڈم
ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کے کلکٹریٹ آفس پر 'سرو دھرم ہتایہ سیوا سنستھان' نامی ایک تنظیم کے کارکنوں نے ڈی ایم راکیش کمار کے ذریعہ ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو بھیجا۔ اس میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چین میں مسلمانوں کے اوپر ہو رہے ظلم و ستم پر روک لگائی جائے۔
چین میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و ستم پر صدر جمہوریہ کو میمورنڈم
آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹیٹیوٹ کے مطابق مغربی چین کے شن جیانگ میں تقریبا سال 2017 کے بعد سے آٹھ ہزار پانچ سو مسجدوں کو مسمار کیا جاچکا ہے۔ مسلمانوں کو زبردستی جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔ داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے، خواتین کو برقع نہیں پہننے دیا جا رہا ہے، موجودہ مسجدوں میں مسلمانوں کو اذان دینے اور نماز پڑھنے کا حق نہیں ہے۔ چین اپنے ملک سے اسلام کو ہمیشہ کے لئے مٹا دینا چاہتا ہے۔