مجلس میں سید عباس حیدر زیدی اور ان کے ہم نواؤں نے مرثیہ خوانی کے فرائض کو انجام دیا اور مولانا فرمان حیدر سرسوی نے تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ دین اسلام کو بچانے کے لیے حضرت امام حسینؑ کا پورا گھر کربلا میں شہید ہو گیا، کربلا میں شہید ہونے والوں میں حضرت امام حسینؑ کے بیٹے حضرت علی اصغر جن کی عمر چھ مہینے اور ان کی بیٹی سکینہ بھی تھی جس کی عمر چار برس تھی، تین دن بھوکے پیاسے رہ کر کربلا میں شہید ہوئے تھے۔
مرادآباد: چہلم کے پیش نظر مجلس کا انعقاد
ریاست اترپردیش کے شہر مرادآباد کے آزاد نگر امام بارگاہ میں چہلم کے پیش نظر مجلس کا انعقاد کیا گیا۔
مرادآباد: چہلم کے پیش نظر مجلس کا انعقاد
انھوں نے کہا کہ دین اسلام کو بچانے کے لیے کربلا میں دی گئی شہادت کو بھلایا نہیں جاسکتا لہذا ہر مسلمان کو امام حسینؑ کی قربانی کو یاد کرنا چاہیے اور انکے مطابق زندگی گزارنا چاہیے۔