ریاست اترپردیش میں مرادآباد کے تھانہ ڈلاری علاقے کے گاؤں کھدٌر پور سیاہلی سے نکلنے والی نہر گکٌھر پور راج بہا کے نام سے جانی جاتی ہے۔
کھیتی بچانے کے لیے نہر کی تعمیر کا مطالبہ اس نہر میں اس وقت زیادہ پانی آنے اور پلیا ٹوٹی ہونے کی وجہ سے ندی کا پانی کاشتکاروں کی کھیتی میں جمع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کی کھیتی کو بھاری نقصان ہوتا ہے۔
پلیا ٹوٹی ہونے کی وجہ سے ندی کا پانی کاشتکاروں کی کھیتی میں جمع ہو جاتا ہے کاشتکاروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ندی کا پانی کھیتوں میں آنے کی وجہ سے کھیتی برباد ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار اعلیٰ افسران سے شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی اور نہ ہی اس کا کوئی حل نکل سکا۔
پانی آنے سے کھیتی مکمل طور پر برباد ہوجاتی ہے انہوں نے کہا کہ سنہ 2010 میں باڑھ آنے سے ندی کی پلیا ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد کاشتکاروں نے خود ہی زمین کی کھدائی کر پانی کی نکاسی کردی تھی لیکن اب یہ پانی کی نکاسی سیلاب بن کر کھیتوں میں آرہا ہے جس کی وجہ سے کھیتی اور کسانوں کو نقصان ہو رہا ہے۔
مرادآباد پلیا توٹنے کی وجہ سے ندی کا پانی کاشتکاروں کی کھیتی میں جمع ہوجاتا ہے انہوں نے کہا کہ 'ہماری مانگ ہے کہ ندی کی ٹوٹی پلیا کو فورًا بنایا جائے جس سے کے کھیت میں جارہے ندی کے پانی سے کھیتی کی بربادی کو روکا جاسکے'۔
کھیتی بچانے کے لیے نہر کی تعمیر کا مطالبہ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے تقریبا ایک درجن سے زیادہ کھیت کو ہورہے لگاتار نقصان کی وجہ سے کاشتکار برباد ہو رہا ہے لیکن انتظامیہ کے کان پر جوں تم نہیں رینگ رہی ہے۔