اردو

urdu

ETV Bharat / city

نوئیڈا: خاتون شوٹر کے ساتھ بدسلوکی

سیما تومر عالمی سلور میڈلسٹ ہیں اور پرکاش تومر (مشہور شوٹر دادی کے نام سے مشہور) کی بیٹی ہیں اور 17 سالوں سے بھارتی فوج میں COD کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

three unidentified men abuses Female shooter Seema Tomar in noida
نوئیڈا: خاتون شوٹر کے ساتھ بدسلوکی

By

Published : Oct 28, 2021, 4:30 PM IST

گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی ٹرائیڈنٹ ایمبیسی سوسائٹی میں بین الاقوامی خاتون شوٹر سیما تومر سے بد سلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سیما تومر کا الزام ہے کہ جب ان کی سوسائٹی کی ریزرو پارکنگ میں کھڑی کار کو ہٹانے کے لیے کہا گیا تو تین نامعلوم افراد نے ان سے بدسلوکی، گالی گلوج اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

اس کی ریکارڈنگ پر موبائل چھیننے اور حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ واقعہ 9 اکتوبر کا ہے، سیما تومر کو تھانے اور پولس چوکی کے چکر لگانے کے بعد 24اکتوبر کو مارپیٹ وغیرہ جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی گئی۔

سیما تومر عالمی سلور میڈلسٹ ہیں اور پرکاش تومر (مشہور شوٹر دادی کے نام سے مشہور) کی بیٹی ہیں اور 17 سالوں سے بھارتی فوج میں COD کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

باغپت کی رہائشی سیما تومر گریٹر نوئیڈا ویسٹ کے سیکٹر 01 میں واقع ٹرائڈنٹ ایمبیسی سوسائٹی میں رہتی ہیں۔ سیما تومر نے بسرخ کوتوالی میں دی گئی شکایت میں کہا ہے کہ وہ دہلی برانچ میں کام کر رہی ہیں۔ جب وہ 9 اکتوبر کو اپنی ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد سوسائٹی پہنچیں تو اسے ان کی ریزرو پارکنگ میں ایک کار کھڑی نظر آئی۔

سوسائٹی کا اسٹیکر اس گاڑی پر نہیں تھا۔ جب سکیورٹی اہلکاروں نے ایک فلیٹ میں رہنے والے لوگوں کو بلایا اور ان سے گاڑی ہٹانے کو کہا تو انہوں نے گاڑی ہٹانے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد سیما تومر نے بھی فون کیا اور گاڑی ہٹانے کو کہا۔


کچھ دیر بعد تین لوگ ایک ایک کر کے وہاں آئے اور گاڑی کو ہٹانے کے بجائے سیما تومر کو گالی دینا شروع کر دیا۔ سیما نے موبائل نکال کر ویڈیو بنانے کی کوشش کی، پھر انہوں نے موبائل چھیننے اور حملہ کرنے کی کوشش شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کے نام کا کتبہ توڑ دیا

سیما تومر کا کہنا ہے کہ یہ عمل تقریبا آدھے گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔
سیما تومر نے بتایا کہ انہیں کیس درج کرنے کے لیے تین بار بسرخ کوتوالی اور پولیس چوکی جانا پڑا۔ اس معاملے میں اعلیٰ حکام کو ای میل بھی کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

سیما کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس سے بد سلوکی اور دھمکیاں دے سکتے ہیں، وہ عام خواتین کے ساتھ کیسا سلوک کریں گے۔ اس لیے پولیس انتظامیہ کو اس معاملے میں سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details