اتر پردیش کے میرٹھ شہر اقلیتی اعتبار سے مسلمانوں کے بعد سکھوں اور عیسائیوں کی بڑی آبادی والا شہر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میرٹھ کے کینٹ علاقے میں متعدد گرجا گھروں کی تعمیر عمل میں آئی اور ان میں سے کئی چرچ تاریخی اور ثقافتی اعتبار سے خاص اہمیت کے حامل ہیں۔
میرٹھ : 200 سال قدیم چرچ عوام کی توجہ کا خاص مرکز میرٹھ کا سینٹ جانس چرچ نہ صرف اپنے تعمیر کے دو سو سال مکمّل کر چکا ہے، بلکہ قدیم بھارتی تہذیب اور روایات کو پیش کرنے کی اہم نشانی بھی ثابت ہو رہا ہے۔ سنہ 1819 کا تعمیر کردہ میرٹھ کا سینٹ جانس چرچ اپنے طرز تعمیر کے لحاظ سے تو مغربی اور فارسی فن تعمیر کا شاہکار نمونہ ہے، ساتھ ہی بھارتی اور مغلیہ تہذیب کا عکاس بھی ہے۔
میرٹھ : 200 سال قدیم چرچ عوام کی توجہ کا خاص مرکز میرٹھ : 200 سال قدیم چرچ عوام کی توجہ کا خاص مرکز میرٹھ : 200 سال قدیم چرچ عوام کی توجہ کا خاص مرکز اس چرچ میں موجود پتھروں پر دیوناگری اور فارسی زبان میں نقش تحریر کا اردو ترجمہ اس چرچ کی خاصیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک سے بھی لوگ اس چرچ کی زیارت کے لئے آتے ہیں۔
ملک میں کورونا انفیکشن کے اثرات کے پیش نظر اب چرچ میں زائرین کی تعداد کو بھی محدود کردیا گیا ہے ساتھ ہی چرچ میں منعقد ہونے والے پروگراموں میں بھی خاص احتیاط برتی جا رہی ہے۔
میرٹھ : 200 سال قدیم چرچ عوام کی توجہ کا خاص مرکز میرٹھ کے اس قدیمی چرچ میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ ہندو اور مسلمان بھی بڑی تعداد میں زیارت کے لیے آتے ہیں۔کہا جا سکتا ہے کہ میرٹھ کا سینٹ جانس چرچ ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی بھی مثال پیش کرتا ہے۔