اردو

urdu

ETV Bharat / city

SP candidate was rescued: ایس پی کے امیدوار کو پولیس نے جنونیوں سے بچایا

گاؤں میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار راج کمار بھاٹی انتخابی مہم کے تحت گئے تھے۔ گاؤں والوں کی بھیڑ نے راج کمار بھاٹی کی کاروں کے قافلے کو گھیر لیا۔ اس سے پہلے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے گاؤں پہنچ کر سماج وادی پارٹی کے قافلے کو گاؤں سے باہر نکالا۔

SP candidate was rescued
SP candidate was rescued

By

Published : Jan 27, 2022, 5:29 PM IST

اتر پردیش کے دادری میں اخلاق کو پیٹ پیٹ کر قتل کرنے والے بسہڑا گاؤں میں ایک بار پھر ویسی ہی کہانی دہرانے کی کوشش کی گئی جب سماج وادی پارٹی کے امیدوار کو مشتعل جنونیوں نے گھیر لیا لیکن کسی طرح امیدوار راج کمار بھاٹی اپنے قافلہ کے ساتھ بعافیت ہجوم سے نکلنے میں کامیاب رہے۔

ویڈیو

گاؤں میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار راج کمار بھاٹی انتخابی مہم کے تحت گئے تھے۔ گاؤں والوں کی بھیڑ نے راج کمار بھاٹی کی کاروں کے قافلے کو گھیر لیا۔ اس سے پہلے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے گاؤں پہنچ کر سماج وادی پارٹی کے قافلے کو گاؤں سے باہر نکالا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بسہڑہ گاؤں وہ ہے، جہاں 28 ستمبر 2015 میں گائے کے گوشت رکھنے کا الزام عائد کر کے اخلاق کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اخلاق قتل عام کے لیے بدنام ہے۔ اس وقت اکھیلیش یادو کی حکومت تھی۔

سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان راج کمار بھاٹی گوتم بدھ نگر کی دادری اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ بدھ کو بسہڑہ گاؤں میں اپنے لیے انتخابی مہم چلانے گئے تھے۔ جب سماج وادی پارٹی کے کارکنوں کی کاروں کا قافلہ گاؤں کے وسط میں پہنچا تو بھیڑ جمع ہوگئی۔ جنونیوں نے راجکمار بھاٹی کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔ جس میں گاڑی کو نقصان پہنچا۔ حالات خراب ہوتے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی گئی۔ جارچہ تھانے سے پولیس بسہڑہ گاؤں پہنچی۔ پولیس اہلکاروں نے راج کمار بھاٹی اور ان کے حامیوں کے قافلے کو گاؤں سے باہر نکالا۔
ان جنونیوں کی رام کمار بھاٹی سے اس بات کی ناراضگی ہے کہ اس وقت رام کمار بھاٹی ٹی وی مباحثوں میں کہتے رہے کہ اخلاق نے گائے کا گوشت نہیں بلکہ بکرے کا گوشت اپنی فریج میں رکھا تھا۔ اسی سے جنونی ناراض تھے۔
اس پورے واقعے کے بارے میں راجکمار بھاٹی کہتے ہیں، "مجھے کچھ برا نہیں لگا۔ احتجاج کرنا یا خیر مقدم کرنا گاؤں والوں کا حق ہے۔ یہ میرا علاقہ ہے۔ سب میرے بزرگ اور بھائی ہیں۔ ان کے درمیان جا کر ووٹ مانگنا اور اپنی بات رکھنا میرا حق ہے وہ میں کروں گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details