اردو

urdu

ETV Bharat / city

یوپی کا کسان گَنّے کی بقیہ رقم کے لیے پریشان

مغربی اترپردیش میں چینی ملوں کی تعداد اور گنے کی بڑی پیداوار کے باوجود اس علاقے کے گنا کاشتکاروں کا بڑا طبقہ ہمیشہ بدحال رہا ہے۔

By

Published : Dec 5, 2020, 9:12 AM IST

Up
Up

گنے کی پیداوار کے تعلق سے اترپردیش سب سے بڑا صوبہ ہے۔ مغربی اترپردیش میں چینی ملوں کی تعداد اور گنے کی بڑی پیداوار کے باوجود اس علاقے کے گنا کاشتکاروں کا بڑا طبقہ ہمیشہ بدحال رہا ہے۔

یوپی کا کسان گننا کی بقیہ رقم کے لیے پریشان

سیاسی جماعتیں مغربی یو پی کے کسانوں کے حق کی بات تو کرتی ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان کا رویہ ایک جیسا رہتا ہے۔ اس سال بھی گنا کسان فصل کی بقیہ رقم کے لیے آج بھی پریشان ہیں اور اب یہ کسان بقائے کی رقم کی ادائیگی کے ساتھ ہی زرعی قوانین 2020 نافذ ہونے سے اس قوانین کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کو مجبور ہیں۔

مہاراشٹر اور اتر پردیش گنے کی پیداوار میں ملک کے دو بڑے صوبے ہیں۔ گنے کی پیداوار نے چینی استعمال میں ہمارے ملک کو جہاں خود کفیل بنایا ہے۔ وہیں چینی ایکسپورٹ کے ذریعہ آمدنی کا ذریعہ بھی مہیا کرایا ہے لیکن حکومت اب زرعی قانون کے تحت کسانوں كو ان کی فصل کا واجب دام دینے کے بجائے ان كو غلام بنانا چاہتی ہے، جس کے خلاف کسان آج سڑکوں پر ہے اور اس کا مطالبہ ہے کہ سرکار اس بل كو واپس لینے کے ساتھ ہی ان کے بقیہ رقم کی ادائیگی بھی جلد کریں تاکہ وه آئندہ فصل کی تیاری کر سکیں۔

گنا محکمہ کے اعلیٰ افسران مانتے ہیں کی گنا کاشتکاروں کو وقت پر رقم کی ادائیگی کی جا رہی ہے اب تک تقریباً 90 فیصد کسانوں كو گنے کی ادائیگی کی جا چکی ہے بلکہ اس سال کے گنے کے بل کی بھی ادائیگی کی جا رہی ہے اور گنا کسان كی بقیہ رقم بھی جلد ادا کر دی جائے گی۔

گنا کسان

کسانوں کی بہتری حکومتوں کی سرپرستی اور پالیسی کی تبدیلی میں ہے لیکن جب تک یہ پالیسی ووٹ بینک کی سیاست اور ذاتی نفع نقصان کی بنیاد پر طے ہوتی رہے گی کسان یوں ہی پریشان حال رہے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details