رنجیت سنگھ نندا نے بتایا کہ افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات پر طالبان کی جانب سے قبضہ جمانے کے بعد اب اقلیتی آبادی کی زندگیوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صوبہ پکتیا کے چمکانی میں واقع گرودوارہ نشان صاحب کی چھت سے سکھ جھنڈے کو ہٹانے کے بعد دنیا بھر کے سکھو میں طالبان کے خلاف ناراضگی کے ساتھ افغانستان میں رہنے والے سکھوں کی زندگی بچانے کے لیے بھی فکرمند ہیں۔
اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے سکھ طبقے کے لوگوں نے بھارت اور کناڈا حکومت سے ان سکھوں کو افغانستان سے باہر نکالنے کی اپیل کی ہے۔