ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے قومی شاہراہ 58 پر پلوپورم پولیس اور شرپسندوں کے مابین تصادم میں 25 ارب کا انعامی بد معاش کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ذرائع کے مطابق ہائی وے پر شرپسندوں کا یہ گروپ لوٹ پاٹ کا معاملہ انجام دینے کے لیے جمع ہوا تھا۔ اطلاع پر پولیس نے بدمعاشوں کا محاصرہ کیا اور انعامی بدمعاش اور اس کے دو ساتھیوں کو پکڑلیا، جبکہ موقع سے اس گروپ کے دو مزید بدمعاشوں کے فرار ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس ان کا پتہ لگا رہی ہے۔
پولیس کو اطلاع ملی کہ کچھ بدمعاش لوٹ مار کرنے کے ارادے سے گھوم رہے ہیں۔ اطلاع پر پولیس نے شرپسندوں کا محاصرہ کیا۔ پولیس نے پہلے انہیں روکنا چاہا لیکن شرپسندوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ تھانہ پیلو پورم پولیس اور شرپسندوں کے مابین قومی شاہراہ 58 میں نارائن فارم ہاؤس کے قریب مڈبھیڑ ہوئی۔
پولیس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کی جس میں انعامی بدمعاش کے پیر میں گولی لگی اور وہ وہیں گر گیا۔ پولیس اہلکار دگ وجے ناتھ شاہی نے بتا یا کہ زخمی شرپسند کا نام زید ہے وہ ضلع باغپت کے ڈولا گاؤں کا رہائشی ہے، اس پر 25 ہزار کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
پولیس اور شرپسندوں کے مابین تصادم کی اطلاع پر سی او دورالہ جتیندر سرگم بھی وہاں پہنچے۔ دورالہ تھانہ اور کانکر کھیڈا پولیس کو بھی موقع پر طلب کرلیا گیا۔ سی او جتیندر سرگم نے بتایا کہ گرفتار شرپسند افراد نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کو روک کرسامان لوٹ پاٹ کے واردات انجام دیتے تھے ۔
انہوں نے بتا یا کہ زید نامی اس انعامی بدمعاش نے اب تک ایک درجن سے زائد لوٹ مار کے واقعات انجام دیے ہیں۔
انہوں نے بتا یا کہ یہ شرپسند بنیادی طور پر راشن اشیاء سے لدی گاڑیوں کو لو ٹتے تھے۔ گرفتار بدمعاش سے ایک طمنچہ اور کارتوس برآمد ہوئی ہیں۔ مفرور شرپسندوں کی تلاش میں کامبنگ کرائی جارہی ہے۔