ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کی رہائشی سیما شریواستو کا کوئی بھائی نہ ہونے کی وجہ سے ان كو ہمیشہ ایک بھائی کی تلاش رہتی تھی اور سوشل میڈیا کے ذریعے سیما کی تلاش كنور باسط علی کی شکل میں پوری ہوئی۔ قریب سات سال پہلے سیما نے باسط علی كو اپنا بھائی بنانے کی بات کہی، جس پر باسط نے اپنی رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے سیما كو اپنی بہن مان لیا اور تب سے ليكر آج تک یہ دونوں بھائی۔بہن کے رشتہ كو بخوبی نبھاتے چلے آ رہے ہیں۔
میرٹھ: برسوں سے مسلم بھائی كو راکھی باندھتی ہے ہندو بہن - ہندو مسلم کے نام پر سیاست
کچے دھاگے کا مضبوط بندهن 'رکشا بندهن' کا تہوار ہر بھائی بہن کے لیے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے اور اس دن کا بہنیں پورے سال انتظار کرتی ہیں۔ میرٹھ میں بھی ایسی ہی ایک ہندو بہن اپنے مسلم بھائی كو قریب سات برسوں سے راکھی باندھتی آ رہی ہیں، مسلم بھائی بھی اپنی بہن کے اس رشتے كو بخوبی نبھاتا آ رہا ہے۔
سیما اور باسط مثال ہیں ایسے لوگوں کے لیے جو اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
ملک میں كورونا کے اس دور میں بھی سیما اپنے اس مسلم بھائی كو راکھی باندھنا نہیں بھولتی ہے اور خاص بات تو یہ ہے کہ وه اپنے اس بھائی کے پورے گھر کے لیے ماسک دستیاب کرا رہی ہے تاکہ اس کے بھائی کا گھر كورونا وائرس کے انفیکشن سے پوری طرح محفوظ رہے۔ يقینی طور پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ سیما اور باسط کا رشتہ ہمارے ملک میں ایسے لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو ملک میں ہندو۔مسلم کے نام پر تقسیم کرنے کی بات کرتے ہیں۔