ریاست کرناٹک کے میں منگلورو میں چند ایام قبل پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے اپنا 13 واں یوم تاسیس منایا جس دوران منگلورو شہر میں تنظیم کے جنرل سیکریٹری انیس احمد نے اجلاس میں ایک تقریر کی جس پر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سیکریٹری انیس احمد اجلاس کے فوری بعد کرناٹک کے وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاپولر فرنٹ کے رہنما انیس احمد کی تقریر ملک مخالف ہے اور انہوں نے محکمہ پولیس کو ہدایت دی کہ انیس احمد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
اس ضمن میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سیکریٹری انیس احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بیان میں کوئی ملک مخالف بات نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کسی دین یا مذہب کی بے حرمتی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'پاپولر فرنٹ کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نفرت بھرے نظریہ و ایجنڈا سے اختلاف ہے جو کہ اصل میں ملک اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔'
پی ایف آئی کا یونیٹی مارچ مذکورہ تقریر کے متعلق کرناٹک کے وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے کہا تھا یہ نفرت انگیز ہے اور نہ صرف ملک بلکہ دستور ہند کے بھی مخالف ہے۔ وزیر داخلہ بسوراج بومائی کی ہدایت ہر محکمہ پولیس نے پاپولر فرنٹ کے چند کارکنان پر بغیر اجازت یونیٹی مارچ کے پریڈ کرنے، وشو ہندو پریشد کے خلاف نعرے بازی کرنے اور مختلف مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے کے لیے کیسز درج کیے ہیں۔
جنرل سیکریٹری انیس احمد نے بتایا کہ پاپولر فرنٹ کے چند کارکنان پر مقدمات درج کیے گئے ہیں اور یہ یقینا غیر متوقع نہیں ہے، مرکز میں موجودہ برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں پر آواز اٹھانے والے تمام تنظیموں و سماجی و سیاسی کارکنوں پر یہ مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔
انیس احمد نے کہا کہ ایسے کیسز سے وہ خوف کھانے والے نہیں ہیں اور وہ ملک کے جمہوری اقدار اور ان کے تحفظ کے لیے مسلسل جدوجہد بھی کریں گے اور اپنے اختلاف رائے کو جاری رکھیں گے۔