رمضان المبارک دوسرے عشرہ میں داخل ہو چکا ہے، اس سے قبل پہلا عشرہ رحمت کا تھا، دوسرا مغفرت کا اور تیسرا عشرہ آگ سے خلاصی کا ہے۔ قرآن مجید میں اس عشرہ کی خاص فضیلت آئی ہے۔
مذکورہ باتیں دارالقضاء امارت شرعیہ ارریہ کے قاضی شریعت قاضی عتیق اللہ رحمانی نے ارریہ میں خصوصی بات چیت میں کہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہل ایمان کو اس عشرے میں زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار و عبادت کرنے کی تلقین کی گئی ہے، چونکہ اسی عشرہ میں انسان اپنے گناہوں کی معافی چاہتا ہے اور اللہ رب العالمین جو نہایت رحم والا ہے وہ صدق دل سے معافی چاہنے والے بندوں کو معاف کرتا ہے۔
انسان اس روئے زمین پر جانے انجانے بہت سے گناہیں ایسی کرتا ہے جس کا ادراک خود اسے نہیں ہوتا، اس لئے روزہ داروں کو چاہئے کہ اس عشرے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اللہ رب العزت کو منا کر اپنے گناہوں کی بخشش کرا لے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ روحانی اور سکون کا استعارہ اس وجہ سے ہے کہ اس ماہ میں شیطان کو قید کر دیا جاتا ہے، جہنم کے دروازے بند کر دئے جاتے ہیں اور جنت کا دروازہ کھول دیا جاتا ہے۔ اس مہینے کی فضیلت پر قربان جائیے کہ روزہ داروں کے لئے سمندر کی مچھلیاں تک مغفرت طلب کرتی ہیں۔
قاضی عتیق اللہ رحمانی نے کہا کہ رمضان المبارک جب ہمیں ہر نیک عمل کے لئے سکون و اطمینان کے اعتبار سے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے تو کیا ہمیں اس موقع کا فائدہ اٹھانا نہیں چاہئے۔ رمضان المبارک کے تعلق سے ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اس مہینے میں صرف ظاہری تبدیلی مطلوب نہیں ہے بلکہ باطنی تبدیلی بھی مطلوب ہے۔