اطلاعات کے مطابق شاملی کا رہنے والا ایک نوجوان سمیر مرکزی بس اسٹینڈ کے قریب سے جارہا تھا کہ اس دوران اتفاقاً اس کا ہاتھ دوسرے مقامی شخص سے ٹکرایا، جس کے بعد تقریباً ایک درجن بدمعاشوں نے سمیر کو بری طرح مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمی نوجوان کو مقامی اسپتال منتقل کیا جہاں اسے مظفرنگر ہسپتال کے لیے ریفر کیا گیا۔ تاہم راستہ میں ہی نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔ متوفی سمیر ٹاٹا موٹرز میں کام کرتا تھا اور وہاں سے واپس آنے کے بعد وہ گھر کے لیے کچھ چیزیں لینے کے لیے بس اسٹینڈ گیا تھا۔
شاملی میں نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل - نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل
اترپردیش کے شاملی میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک درجن کے قریب دبنگ بدمعاشوں نے ایک مسلم شخص کو مبینہ طور پر مارپیٹ کا نشانہ بنایا جس کے بعد اس کی موت ہوگئی۔
شاملی میں نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل
یہ بھی پڑھیں:مذہب کے نام پر مار پیٹ کرنا غلط: اشوک گہلوت
پولیس نے نوجوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کرکے ایک مقدمہ درج کیا اور ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جب کہ دیگر ملزمین کی تلاش کی جارہی ہے۔ سمیر کے قتل کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ایس پی شاملی سکریتی مادوا نے بتایا کہ پہلے سے ان کا تنازعہ چل رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 8 ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جب کہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا اور دیگر ملزمین کی تلاش کی جارہی ہے۔