ریاست اتر پردیش میں اس وقت ایم ایل سی گریجویٹ اور ٹیچرس نشست کے انتخابات کا عمل جاری ہے۔
قانون ساز کاؤنسل اس وقت ملک کی صرف 6 ریاست میں ہے، جن میں اتر پردیش، بہار، مہاراشٹر، کرناٹک، تلنگانہ اور آندھرا پردیش شامل ہیں۔اس کے علاوہ ایوان بالی کا نظام کسی بھی ریاست میں نہیں ہے۔
اس تعلق سے بارہ بنکی کے جواہر لال نہرو میموریل پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج کے شعبہ سیاست کے ایسو سیئیٹ پروفیسر کے ڈاکٹر کوشلیندر کمار نے بتایا کہ آئین میں قانون ساز کاؤنسل کا نظام اس لئے رکھا گیا ہے کہ اگر ایوان زیریں سے جلدبازی میں کوئی قانون پاس ہو تو قانون ساز کاؤنسل اس قانوں کا جائزہ لے۔
انہوں نے بتایا کہ آئین میں قانون ساز کاؤنسل کے نظام ریاستوں کے معاشی حالت پر منحصر ہے۔جن ریاستوں کی معیشیت بہتر ہے۔ وہاں قانون ساز کاؤنسل قائم ہے۔ ڈاکٹر کوشلیندر سنگھ نے بتایا کہ قانون ساز کاؤنسل کے قیام کا اہم مقصد یہ ہے کہ اسمبلی انتخابات میں دانشوران طبقے کی نمائندگی ہو سکے۔ اور دانشوران کو موقع دیا جائے مزید ملک کی تعمیر میں وہ اپنا تعاون کر سکیں۔
ڈاکٹر کوشلیندر سنگھ نے بتایا کہ اسمبلی کے ایوان بالا میں اراکین کا انتخاب 4 طریقے سے ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کی ریاست اتر پردیش کی 100 رکنی قانون ساز کاؤنسل میں 10 اراکین گورنر کے ذریعہ منتخب ہوتے ہیں، وہیں کچھ اراکین ایوان زیریں کے تحت منتخب ہوتے ہیں۔کچھ اراکین کا انتخاب لوکل باڈیز اور پنچایتی نمائندوں کے ذریعے ہوتا ہے۔ جبکہ 1/6 اراکین کا انتخاب ٹیچر اور گریجویٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش میں ایک نشست کوآپریٹو کے لئے بھی مقرر کی گئی ہے۔ منتخب اراکین کی عوام کے تئیں کیا ذمہ داری ہے، اس تعلق سے کوشلیندر سنگھ نے بتایا کہ جو بھی اراکین منتخب ہوتے ہیں وہ عوامی نمائندہ کے طور پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات مزید کہاکہ' ایم ایل سی کا کردار اس لئے بھی اہم ہوتا ہے کہ ایوان زیریں سے پاس ہونے والے قانون کی وہ دیکھ ریکھ کرتا ہے، تاکہ کسی طرح کی اس میں کوئی خامی نہ رہے۔
مزید پڑھیں:
گریجویٹ اور ٹیچر کی نمائندگی کے سوال پر کوشلیندر سنگھ نے بتایا کہ ایک ٹیچر معمار قوم ہوتا ہے۔ لہذا آئین نے اسے یہ اہمیت بخشی ہے کہ وہ ایوان میں رہے اور ملک کی تعمیر میں تعاون کرے۔ ایم ایل سی انتخابات کے تئیں عوام میں بیداری کی دو بڑی وجہ یہ ہے کہ اس میں عوام کی شمولیت بہت کم ہوتی ہے اور دوسری وجہ، یہ ہے کہ ان انتخابات میں ووٹر لسٹ ہر انتخابات کی طرح نہیں ہوتے۔ بلکہ اس انتخاب کے لیے ووٹرس لسٹ نئی بنوانی پڑتی ہے یہی وہ بڑی وجہ ہے کہ اس انتخاب کے تئیں عوام میں بیداری کی کمی ہے۔