متوفی نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق جمعے کے روز کورونا کرفیو کے دوران سبزی فروخت کرنے کی وجہ سے نوجوان کو پولیس پکڑ کر لے گئی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ مار پیٹ کے دوران ہی نوجوان سبزی فروش فیصل کی موت ہوگئی۔
دوسری جانب پولیس دعوی کر رہی ہے جب نوجوان پولیس اسٹیشن لایاگیا تبھی اس طبیعت بگڑ گئی۔ فیصل کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے پولیس اسے سی ایچ سی ہسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں کو مردہ قرار دے دیا۔
نوجوان فیصل کی موت پر علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑک پر آگئے۔ اہل خانہ نے لاش کو رکھ کر سڑک جام کیا اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مزید اہل خانہ نے ایک شخص کو سرکاری ملازمت اور ایک کروڑ روپے کا بھی مطالبہ کیا۔
مقامی لوگوں کی ناراضگی و سڑک جام کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کے ساتھ اعلی پولیس افسر موقع پر پہنچے اور جانچ کی یقین دہانی کرائی اور حالت کو پر امن کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم علاقے میں سنسنی بنی رہی۔