سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے لائے کہا کہ ’’بندیل کھند، پوروانچل میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے، سینکڑوں دیہات میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ ہزاروں ہیکٹر فصل زیر آب ہے، مویشیوں کے سامنے چارے کا بحران ہے، زیر آب گاؤں تک کوئی سرکاری مدد نہیں پہنچ رہی ہے۔‘‘
یادو نے مزید کہا کہ اٹاوہ، جالون، اوریا، پریاگ راج، کوشامبی، ہمیر پور، وارانسی، لکھیم پور کھیری سمیت درجنوں اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نے گزشتہ چار برسوں میں سیلاب سے نپٹنے کی سمت میں کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں بنائی۔ بارش سے پہلے باندھوں کی مرمت اور آفت سے راحت کا بندر بانٹ ہو گیا جس کی وجہ سے سیلابی صورتحال مہلک شکل اختیار کر گئی ہے۔ سیلاب میں اپنا سب کچھ کھو چکے لوگوں کو کوئی راحت نہیں ملی۔ فصلوں کے نقصان سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ گنگا، جمنا،بیتوا، شاردا، کوانو سمیت کئی ندیوں میں آبی سطح سے سرحدی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔‘‘